اصل آرٹیکل: http://www.columbia.edu/cu/computinghistory/eckert.html
والیس ایکرٹ
[پہلا خودکار سائنسی کیلکولیٹر][پہلی سائنسدان کمپیوٹنگ لیب][پہلی کمپیوٹر کتاب][ بحریہ مشاورت][ فضائی اور سمندری تقویم][ کارڈ سے چلنے والا ٹیبل پرنٹر][ [ بی ایم / کولمبیا واٹسن سائینٹفک کمپیوٹنگ لیبارٹری][ ابرڈین ریلے کیلکولیٹر][ کارڈ سے چلنے والا کیلکولیٹر][ ایس ایس ای سی][ این اوارسی][ اپالو مشن]
مجھے یاد ہے کہ ڈاکٹر اییکٹ نے مجھ سے کہا تھا کہ، “ایک دن ہر شخص کی میز پر اپنا کمپیوٹر رکھا ہوا ہو گا.” میری آنکھیں حیرانی سے کُھل گئیں۔ یہ پیش گوئی انہوں نے 50 کے دہائیوں میں کی تھی۔ ایلنور کروزرٹولن، ہفنگٹن پوسٹ انٹرویو، فروری 2013.
والیس ایکرٹ نے (1902 تا 1971) تشکّر آمیز مطالعے کے ساتھ کولمبیا میں، یونیورسٹی آف شکاگو اور ییل سے گریجویٹ کی سند حاصل کی۔ 1931 میں پروفیسر ارنسٹ ولیم براؤن (1866 تا 1938) کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی، جنہوں نے اپنے کیرير کو نظریہ برائے چاند اور اسکے مدار ج کی تحقیق کے لیے وقف کر دیا تھا ۔
ان کی اصل پہچان چاند اور اسکے مدارج کی جانچ پڑتال بنا جسکے تحت اپالو کو چاند پر پہنچنے میں مدد ملی۔ ایکرٹ کولمبیا یونیورسٹی شعبہ فلکیات میں 1926 تا 1970 تک پروفیسر رہے ۔ وہ 1937 تا 1940 تھامس جے واٹسن فلکیاتی کمپیوٹنگ بیورو کے بانی اور ڈائریکٹر رہے۔ 1940 تا 1945 امریکی نیوی مشاہداتی المانیک ادارے کے ڈائریکٹر رہے۔ 1945 تا 1966 کولمبیا یونیورسٹی میں واشنگٹن سائنسی کمپیوٹنگ لیبارٹری کے بانی اور ڈائریکٹر رہے۔
سب سے پہلے اورہمیشہ ایک ماہر فلکیات کی حیثیت سے، ایکرٹ نے طاقتورجانچ پڑتال کی مشینوں کی تعمیر کی نگرانی کی تاکہ فلکی میکاتیات کے ذریعے براؤن کے نظریہ کی توثیق، توسیع اور بہتر بنانے کے لئے وہ پیچیدہ سائنسی مسائل کو حل کیا جا سکے ۔ وہ ان میں سے پہلے تھے جنہوں نے پیچیدہ سائینٹفک مسائل کے حل کے لیئے پنچ کارڈ کو لاگو کیا.
شاید زیادہ اہم بات یہ ہےکہ وہ سب سے پہلے تھے جو اس عمل کو خود کار طریقے سے آگے بڑھانا چاہتے تھے،1933 تا 1934 میں ، انہوں نے کنٹرول سرکٹس اور ان کے ڈیزائن کے آلات کے ساتھ مختلف آئی بی ایم کیلکولیٹر اور ٹیبلولٹروں سے منسلک کیا. اور آئی بی ایم کے “ابرڈین” پلگ ایبل سییکنس ریلے کیلکولیٹر، الیکٹرانک کیلکولیٹنگ پنچ، کارڈ پروگرام کیلکولیٹر، اور ایس ایس ای سی تک وسیع کیا۔
واٹسن لیب اور آئی بی ایم کے خالص سائنس کے ڈائریکٹر کے طور پر، انہوں نے ایس ایس ای سی (بالآخر پہلے حقیقی کمپیوٹر) اور این او آر سی (کم اہتمام پہلا سپر کمپیوٹر)، اس وقت کے سب سے زیادہ طاقتور کمپیوٹرز اور آئی بی ایم 610 کی تعمیر کی نگرانی کی. دنیا کا پہلا “ذاتی کمپیوٹر” – اور انہوں نے کولمبیا میں پہلا کمپیوٹرنصب کیا ، جس کو تحقیق اور ہدایات کے لئے کھول دیا، بعد ازاں 1946 میں اس کا پہلا کمپیوٹر سائنس کا نصاب جو بہت اچھا ہوسکتا ہے متعارف کروایا، جس میں اس کے اپنے کورس براۓ فلکیات 111-112 شامل تھے : سائنسی کمپیوٹنگ میں مشین کے طریقے کار اور اس کے علاوہ دوسرےمضامین کو اسی سال واٹسن تجربہ گاہ کے سائنسدان گروسچ اور تھامس نے پڑھاۓ۔
ایکرٹ کی فلکیات میں دلچسپی صرف چاند تک ہی محدود نہیں تھی۔ انہوں نے ایک شمارہ شائع کیا جو کہ پانچ بیرونی سیاروں کے مدار کی جانچ کے نظریے اور طریقوں پر مبنی تھا۔ انہوں نے جنگ کے بعد آنے والے اس خلاء کو پر کیا جو واٹسن لیب ابردین کے سالانہ شمارے ، دی کلیین پلانیٹن، میں مذکور تھا اور جس کو کوئی ملکی تنظیم خاطر میں نہیں لائی[59]۔
جبکہ ایکرٹ کافی طاقت اپنے حساب کتاب کو خودکار طریقے سے کرنے کے لیئے وقف کررہے تھے، انہوں نےہر چیز کی طرف سے آنکھیں بند نہیں کی ہوئی تھیں۔ 11جنوری ، 1941 میں، آئی بی ایم کے ڈی۔ ڈبلیو۔ روبیج کو ڈبلیو پی اے کے ایک پروجیکٹ کمپیوٹیشن آف میتھمیٹیکل ٹیبیل سے متعلق ایک خط لکھا ۔ ایکرٹ نے لکھا، ” حساب لگانے کے بڑے پروجیکٹس پر کام کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کام کو نظر انداز کرنا ہے یامکمل کرنا ہے ۔ آپکی مشینیں دوسرے مقصد کے لئے صحیح نہیں، اور اس لئے انکو پریشانی کے وقت میں بےروزگاری ختم کرنے کے لئے تجویز نہیں کیا جاسکتا۔”
1948 میں فلکیاتی تحقیق میں اعلیٰ کارکردگی کی بناء پرایکرٹ کو نیشنل اکیڈمی آف سائنس کی طرف سے جیمس کریج واٹسن میڈل دیا گیا ۔ انکے نظرِ ثانی شدہ چاند کے متعلق شمارے نے اپولو کی اسکے مشن میں مدد کی [92]؛ انہوں نے اپنی وفات سے پہلے اپولو 14 کی پہلی تقریبِ پرواز میں شرکت کی۔ ایکرٹ 1940 میں ایک کتاب پنچڈ کارڈ میتھڈز ان سائنٹفک کمپیوٹیشن کے مصنّف بھی تھے،جو کہ پہلی کمپیوٹر کتاب سمجھی جاتی ہے، جس نے باقی کمپیوٹنگ کے بانییوں کو متاثر کیا جیسے کہ پریسپر ایکرٹ (کوئی رشتہ نہیں) ، ہاورڈ اییکن، اور واناور بش[90] شامل ہیں اورمزید انکے سر پر”فرسٹ کمپیوٹر ڈریون ٹائپ سیٹنگ ” (1945) کا بھی سہرا ہے۔ کمپیوٹنگ کو کولمبیا یونیورسٹی لائے اور باقی دنیا میں متعارف کروانے میں ایکرٹ کا بڑا ہاتھ ہے۔
دی لونر ریپبلک سے، ایکرٹ کریٹر کے نام کی ابتداء کی وضاحت ملتی ہے۔ (خط العرض 17.3 N ؛ چوڑائی 58.3 E ) ایکرٹ، والس جان(1902تا1971)، امریکی ماہرِ فلکیات؛ دنیاءِ کمپیوٹر کو فلکیات میں لانے کا ضامن تھا ۔ دوسری جنگِ عظیم کے دوران امریکی فلکیاتی ناٹک المانک آفس کا ڈائیرکٹر رہا ۔ اس اشاعت میں انہوں نےمشینی طریقے متعارف کروائےانفارمیشن کو شمار کرنے اور شائع کرنے اور 1940میں ائیر الماناک کی اشاعت شروع ہوئی، ایکرٹ نے کئی کمپیوٹرز کو بنانے کے طریقے بھی متعارف کروائے جن سے فلکیاتی انفارمیشن کو شمار کیا جا سکتا تھا، جس میں “سلیکٹیو سیکونس ایلیکٹرک کالکیولیٹر” (1949SSEC, ) اور ” نیول آرڈیننس ریسرچ کالکیولیٹر (NORC, 1954) شامل ہیں ، جو بہت سالوں تک دنیاءِ کمپیوٹنگ میں سب سے زیادہ طاقتور کمپیوٹر تھا ۔ اییکرٹ کا چاند کے مدار کا شمار اتنا درست تھا کہ1965 میں یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے کہ چاند کے پاس کوئی مواد پایا جاتا ہے۔ 1967میں، انہوں نے ایسے مواد پیش کئے جنہوں نے براؤن کے نظریئے کو مزید بہتر بنایا۔
متھ ناٹیکل الماناک کی 1966کی اشاعت میں ایک جملے نے اس بات پر مہر لگادی: ” ڈبلیو۔ جے۔ ایکرٹ نے ای۔ڈبلیو۔ براؤن کے ساتھ مل کر 1930 میں لیٹرنظریئے کی مزید وضاحت کی۔ انہوں نے اپنی توجہ نظریہءِ چاند کی طرف دوبارہ 1950میں مبذول کی، جب خودکار شمار کرنے والی مشین ۔ جسکے بنانے میں ان کا بہت اہم کردار تھا۔۔ اس تحقیق کو بہت آسان بنادیا تھا۔ بہت دکھ کی بات ہے کہ انکا انتقال اپنی اشاعت کی تکمیل کے کچھ عرصے بعد ہی ہوگیا۔ ” ان کے کام کو جامہءِ تکمیل دینے والے مارٹن گٹزویلر (عالم طبیعیات اور ایکرٹ کے ساتھی) اور ڈائیٹر ایس۔ شمتھ (آجکل یونیورسٹی آف سنسٹی کے شعبہ EE&CS میں) تھے اور یہ شائع بھی گٹزویلر کے مندرجہ ذیل پرچوں میں ہوئی۔
ماٹن گٹزویلر نے کہا،” ایکرٹ اپنی تمام تر کامیابیوں کے باوجود بغیر کسی ڈھونگ کے، ایک انفرادی حیثییت کے مالک تھے ۔ ان کے خیالات شفاف اور فیصلے جامع اور سیدھے ہوا کرتے تھے”۔ [90] جو لوگ انکو جانتے تھے وہ اس بات سے متفق ہونگے کہ وہ خاموش طبع ، خوشگوار، اور عام شخصیت کے مالک تھے۔
والس ایکرٹ کے لئے ہرب گرش کا کہنا ہے،” اگر وہ فلکیات کو چھوڑ کر کمپیوٹر کے شعبے میں آنا چاہتے تو مجھے یقین ہے کہ وہ زیادہ مشہور ہستی ہوتے۔ انکی کاوشیں بہت اعلیٰ تھیں لیکن اس بات کے نیچے دب گئیں کہ انہوں نے یہ اس لئیے کیا تاکہ وہ بہتر فلک شناسی (Astronomy) کرسکیں” ( کمپیوٹر میوزیم لیکچر،اکتوبر 22، 1982)۔ اسکے بعد کہا، ” اگر فلکیات میں کوئی نوبل انعام ہوتا تو (ایکرٹ) اور انکے ساتھیوں ڈرک بروور کو ییل اور گیرلڈ کلیمنس نیول ابزرویٹری میں، ضرور ملتا انکی اعلیٰ کاوشوں کی وجہ سے ملتا . انہوں نے ہماری معلومات کے لئیے SSEC اوربعد میں آئی بی ایم کے سازوسامان کے استعمال سے چاند اور سیّاروں کی گردش کے بارے میں بتایا۔” [57,p.118.]
1973 میں ، انکے انتقال کے کچھ عرصے بعد ہی ، ایکرٹ کی فلکیاتی اور کمپیوٹنگ میں کاوشوں کی نمائش کو سمتھسونین انسٹیٹیوٹ، واشنگٹن میں منایا گیا۔
سیدھے سوالات:
ایکرٹ کے کردار کو جدیدِ کمپیوٹنگ میں کافی حد تک نظرانداز کیا گیا اورمیرا ماننا ہے کہ بے قیمت کیا گیا ہے۔ انکی سب سے بڑی کامیابی آٹومیٹک سیکونسنگ ، پہلی با ر1933-34 میں ردرفارڈ آبزرویٹری کے ایک آلہ میں استعمال ہوئی، پھر کچھ حد تک نیول آبزرویٹری میں1941 تا 46 میں ان کے کارڈ آپیریٹڈ ٹیبل پرنٹر میں، پھر کولمبیا کے پوسٹ وار واٹسن لیب میں، پہلے تحقیقاتی ریلے کالکیولیٹر کے ساتھ نینسی اور ورجینیا میں، پھر ایس ایس ای سی اور این او آر سی کے ساتھ۔ آئی بی ایم کے اربردین ریلے کالکیولیٹر (1944) میں بھی آٹومیٹک سیکونسنگ موجود تھی اور کم از کم اماضی کا ایک حوالہ ملتا ہے (نیچے دئیے گئے کیمپ بیل – کیلی کا حوالہ) ایکرٹ کو سہرا جاتا ہے ( بغیر کسی انتباہ کے) ان مشینوں کو مخصوص کرنے کے لئیے جبکہ نیول آبزرویٹری میں مشینیں اس تکنیک پر تھیں، جبکہ جان مک فرسن نے ذکر کیا ہے جنگ کے وقت کا جب ایکرٹ بالسٹک لیب جایا کرتے تھے[74]۔ ہرب گروش کا کہنا ہے:
آبردین کے معاملے میں، میں آپ کے ساتھ ہوں: میں ایکرٹ کے حصّہ لینے پر یقین کرنے پر مدد نہیں کرسکتا۔ لیکن کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔ مثال کے طور پرانہوں نے ڈبلیو ایس سی ایل کے لئے کیسے آرڈر کئیے؟ کیا 1945 کے اوائل میں یہ انکےکام میں داخلے کا ایک طریقہ تھا؟ ایک بڑھے چخص کے کنٹرول سے آئی بی ایم اتنی تیزی سے آگے بڑھا ــ پیداوار میں اضافہ تین (دو اپ گریڈ اور دہلگرین) سے پانچ ممکن نہ ہوتا، اور نہ ہی کہیں کوئی ایک لفظ بھی اسکے ذکر کا ملا ۔ مگر اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ والس کونیول آبزرویٹری میں رہتے ہوئے یہ معلوم تھا کہ یہ اضافہ ہوگا! میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ 1944 کے آخر میں کننگھم نے ان سے فون پر بات کی ہوگی، اور شاید ایک سے زیادہ مرتبہ، مگر یہ ہم کبھی نہیں جان سکتے۔
کوئی بات نہیں ! جولائی 22، 2010 : ایلن اولی نے اپنی 1967 کی رپورٹ آئی بی ایم کی زبانی تاریخ کے انٹرویو میں اس بات سے پردہ اٹھاتے ہیں:
س: کیا آپ کبھی ریلے کیلکیولیٹر جیسے آبردین سے منسلک رہے اور اسکو اپنے کام میں ممکن حد تک اندازہ لگانے کے لئیے استعمال کیا؟
ج: نہیں۔ یہ چیزیں جنگ میں کافی بعد میں آئیں اور اس وقت میں نیول آبزرویٹری چھوڑنے کی تیاری کر رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
نینسی اور 603 ملٹیپلائیراور405 اکاؤننگ مشین، لیکن میرا بھرپورماننا ہے کہ نارتھروپ کو ایکرٹ کے 1946 اور/ یا 1947 کے آئی بی ایم کے فارم کی پیشکش یا کاروائی سے آئیڈیا ملا، جس میں اس نے نینسی اور ورجینیا کو (شاید نام سے نہیں) “بےبی سیکوئنس کیلکیولیٹر” کہہ کر متعارف کروایا پروگرامڈ ورجینیا کو پیٹ لوہن نے IBM میں بنایا اور1946 میں واٹسن لیب کے حوالے کردیا؛ ایکرٹ کا اس کے ڈیزائن اور پیداوار میں کیا حصّہ تھا؟ آئی بی ایم کے کارڈ پروگرامڈ کیلکیولیٹر (1949) کے بارے میں کیا خیال ہے؟ دوسرا والا عموماً نارتھروپ آئیر کرافٹ کے نمونے سے جاکر ملتا ہے جو 1948 میں IBM کے کارڈ سے بنا تھا ۔ بانین لکھتے ہیں:
۔۔۔۔ بہت سے اقسام کے الیکٹرو میکینیکل ملٹیپلائیر ( جو کہ نینسی اور ورجینیا کے نام سےجاننے جاتے ہیں)، تیز ریاضی کا تجرباتی ماڈل خاص دلچسپی کا تھا، جسے ایکرٹ نے اکاونٹنگ مشین میں لگایا تھا۔ کنٹرول پینل پرتاروں سے کنٹرول ہونے کے بجائے، مشین کوڈ سے چلتی تھی جو کہ کارڈ پر پنچ ہوتے تھے۔ اس کا نتیجہ ابتدائی طور پر ترتیب کیلکیولیٹر جیسا تھا جو کہ متوقع طور پر IBM کا مشہور کارد پروگرامڈ کیلکیولیٹر تھا۔
- ایکرٹ کے فلکیاتی کمپیوٹنگ نے پوپن ہال لیب سے مینہیٹن پروجیکٹ میں کیا کردار ادا کیا، جب فرمزی، زیلارڈ، رابی، اورے وغیرہ، کولمبیا میں 1930 کے آخر میں ایک ہی بلڈنگ میں تھے؟ بڑے پیمانے پر اعدادوشمار اور تجزیہ کرنے کے لئیے جوہری سائیسدانوں کی اگلی نسل کو دیئے گئے افادیت کے لئیے، یہ کہنا مشکل ہوگا کہ ان کو یہ مشینیں نہیں چاہئیے تھیں۔ لیکن ہرب گروش کے مطابق ، ایسا کچھ نہیں تھا:
(جوہری) لڑکے بھی تمام مشینوں کو استعمال کرنا چاہتے تھے۔ جب لڑکوں نے 1944 میں وان نیومان اور فےمان کو مشین استعمال کرتے ہوئے دیکھا۔ اس سے پہلے نہیں۔ اورے اور رابی ایکرٹ کو جانتے تھے، بحیثیت کالمبیا مین فیکلٹی کلب لانچر اور ماہرِ فلکیات کے، لیکن جیسا کہ میں نے کہا پی 30 کہ کسی نے بھی انکا کام نقل نہیں کیا ـــ سوال ہی نہیں۔ پی ڈی ای کو عددی طور پر حل کرنے کے لئے ریلیکسیشن تکنیک سے کام کیا گیا تھا، جبکہ ساؤتھویل جیسے انجنئیروں نے زیادہ کام کیا کوگروں کے مقابلے میں۔ ایک ‘رٹز’ نامی طریقہ استعمال کیا گیا۔۔۔۔۔ یہ سب طریقے اچھی طرح سے استعمال نہیں کئے گئے (پنچ کارڈ) اس سے پہلے کی مشین یا اس سے پہلے کی بڑی مشینوں میں۔ اس طرح کی مشقت کرتے ہوئے ماہرین نے ناگزیر طور پر کام کیا – زندگی بھر کے لئے — اکتیسویں صدی میں انکو اس مشین کے لئے خریدار نہ ملے۔ پھر انھوں نے سلئیکلوٹرون بنائے۔
کسی بھی صورت میں یہ ایک حقیقت ہے کہ مینہیٹن منصوبے کے لاس الاماس سائینٹفک لیبارٹری کے کمپیوٹنگ سہولیات کے ساتھ ساتھ امریکی فوجی ایبرڈین پروونگ گراؤنڈ، سب ایکرٹ کے کولمبیا لیب کی بنیاد پر تھے۔
- والس ایکرٹ ، پریسپر اییکرٹ اور جان معاکلی کے بیچ میں کیا تعلق ہے؟ ای این آئی اے سی پر کولمبیا لیب کا کتنا اثر ہے؟ تمام ثبوت (اگر کوئی ہے) اچھی طرح چھپائے گئے ہیں، کیونکہ ای این آئی اے سی کے تمام پروجیکٹ درجہ بندی کے تحت تھے یا عام فہم میں کم از کم ایک راز تھے۔ ایکرٹ کے پرچوں سے کوئی مطابقت نہیں، لیکن اس نا مطابقت میں نیول آبزرویٹری پرچے شامل نہیں، جو کہ گم شدہ ہیں۔ ایلن اولی نے 25 جولائی، 2006 کو رپورٹ کیا:
مجھے کچھ عرصہ پہلےعلم ہوا کہ آئی ای ای ای اسپیکٹرم آرٹیکل ہینری ٹروپ (جس نے ایکرٹ کی ڈی ایس بی کی اینٹری لکھی) کا لکھا ہوا تھا اسکا حوالہ 1940میں ایکرٹ کی کتاب میں لیا گیا تھا ۔ اس کا عنوان تھا: دی ایفرویسنٹ ایرز: اے ریٹروسپیکٹو” (IEEE Spectrum Vol. 11 (2) pp. 70-79, 1974) اس میں زیادہ تر ذکر جارج سٹیبٹز ، ہاورڈ ایکین اور جان معاکلی کا ملتا ہے۔ جان معاکلی کے متعلق بات کرتے ہوئے والس اییکرٹ کا ذکر صفحہ74 پر ملتا ہے ۔
” دوران ارسانوس ، وہ (معاکلی) اس اشاعت کے نتیجے پر پہنچے کہ اعدادوشمار کے حساب کے لئیے پنچ کارڈ کا استعمال جو کہ کولمبیا یونیورسٹی کے کمپیوٹیشنل لیبارٹری کے والس۔ جے۔ ایکرٹ نے لکھا تھا ۔۔۔۔ جب معاکلی نے ایکرٹ کا لکھا ہوئے پرچے پڑھے، تو ان کو احساس ہوا کہ ان کا علم اس مد میں کتنا محدود ہے اور انھوں نے اس کے بارے میں پڑھنا شروع کیا۔ 1936 میں انکو موسمِ گرما کی تعطیلات میں اپنے والد کے ڈیپارٹمنٹ میں کارنیج انسٹیٹیوٹ میں نوکری مل گئی اور وہاں اس کا اطلاق کرنا شروع کردیا جو کچھ اس نے موسم کے اعدادوشمار کے بارے میں سیکھا تھا۔”
بدقسمتی سے اس کالم میں دیا گیا حوالہ سست ہے (انھوں نے سواء ایکرٹ کی کتاب کے کوئی اور حوالہ اس حصہ میں نہیں ڈالا) ۔ اگر میں اسے صحیح طور پر سمجھ پایا ہوں ان کے حوالے کا ذریعہ– سمتھسونین کمپیوٹرکے تاریخی پروجیکٹ ہیں جہاں ٹروپ کام کرتے تھے اس وقت—کوئی خط ، غیر شائع اشاعت یا انٹرویو ہوگا۔
میرا اندازہ ہے کہ یہ معاکلی کی اسی حوالے سے جمع کردہ دستاویزات ہیں۔ اندازے کے مطابق اگر تاریخ صحیح سمجھا جائے تو 1933 سے 1936 تک جو ایکرٹ کے لکھے ہوئے دستاویزات پنچ کارڈ کے متعلق چھپے انکی وہ باتیں ہیں ، جو انھوں نے اسٹرانامی ایسوسیشن میں کہیں ۔(1934)، ان کا آرٹیکل ” عددی انضمامِ اسٹیرائیڈ “اے جے میں، اور با ہین کتاب میں ایک آرٹیکل ۔اعداد و شمار کے حساب سے پڑھانے کے لئیے باہین کتاب کا آرٹیکل سب سے بہترین امیدوار لگا ( کیونکہ میں سوچتا ہوں کہ اس میں زیادہ مواد موجود تھا)۔ - کیا ایکرٹ کا نیول آبزرویٹری کا ٹیبل پرنٹر کارڈ پروگرامنگ کا پہلا نمونہ تھا؟ اسکی تفصیلات بہت ہیں ، لیکن مجھے کوئی ابتدائی نمونہ نہیں ملا۔ اگر یہ سچ ہے ، تو یہ اہم ہے۔ یہ کس کا آئیڈیا تھا کہ بجائے اسکے پلگ بورڈ کو مکمل استعمال کیا جاتا کارڈ سے ہروگرام کا کچھ حصّہ استعمال کرنا چاہئیے؟ اس سلسلے میں دوبارہ ایکرٹ کے نیول آپزرویٹری سالوں کے پرچے غائب ہوگئے۔ ( ہرب گروش کا کہنا ہے: ” کارڈ آپیریٹڈ ” اور “کارڈ پراگرامڈ ” ایک ہی چیز نہیں ہے؛ ایسا لگتا ہے کہ ڈیٹا کارڈ اور ماسٹر کارڈ علیحدہٰ تھے، او ر ماسٹر کارڈ اور پلگ بورڈ کے درمیان کافی ردوبدل کی ضرورت تھی، جو کہ ایکرٹ کے 1934 کے ردھڑفارڈ لیب کےسوئچ بورڈ کے مخالف تھی، جو ہرب کے مطابق “پلگ بورڈ کو تبدیل کر دیا گیا بغیر رکے ہوئے ـــ بالکل مختلف اور بہت زیادہ اصل کے مطابق۔”)
- کیا ایکرٹ کا ناسا سے کوئی براہ راست تعلق تھا ؟ جب انھوں نے چاند کے مدار کا کام دوبارہ شروع کیا تب اپولو اڑان بھرنے کے تیاری میں تھا، تو آپ کو ایسا لگا ہوگا کہ کوئی تعلق ہے ، مگر مجھے اسکے کوئی ثبوت نہیں ملے۔( تمام ذرائع اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ نظرِ ثانی شدہ چاند کے متعلق اشاعت اتنی بہترین تھی کہ ناسا نئے طریقے لا کر اس کو ثقیل نہیں کرنا چاہتی تھی )۔ لیکن ایک یا کسی اور طریقے سے ، ایکرٹ کا کام اپولو مشن کے لئے یقیناً مشعلِ راہ ثابت ہوا۔ اور بہت ممکن ہے کہ پوشیدہ کیتھرین جانسن اور بہت سے اور لوگ جو ان کے کام کو ایکرٹ کے کام کی بنیاد کیا، میرا خیال تھا کہ وہ کبھی بات کرتے یا ملتے۔
References:
- Grosch, Herbert R.J., Computer: Bit Slices from a Life, Third Millenium Books, Novato CA (1991).
- Brennan, Jean Ford, The IBM Watson Laboratory at Columbia University: A History, IBM, Armonk NY (1971).
- Bashe, Charles J.; Lyle R. Johnson; John H. Palmer; Emerson W. Pugh, IBM’s Early Computers, MIT Press (1985).
- Pugh, Emerson W., Building IBM: Shaping an Industry and its Technology, The MIT Press (1995).
- Just a Beginning: Computers and Celestial Mechanics in the Work of Wallace J. Eckert, Ph.D. Dissertation of Allan Olley, 31 August 2011.
- Campbell-Kelly, Martin, “Punched-Card Machinery”, Chapter 4 in Aspray, William, Computing Before Computers, Iowa State University Press, Ames IA (1990), p.149.
- Ceruzzi, Paul, “Crossing the Digital Divide”, IEEE Annals of the History of Computing Vol.19 No.1 (January-March 1997). “Examines … the ensembles of punched card equipment used by L.J. Comrie and Wallace Eckert for scientific instead of business use.”
- Gutzwiller, Martin C., “The Numerical Evaluation of Eckert’s Lunar Ephemeris”, Astronomical Journal, Vol.84, No.6 (June 1979), pp.889-899. Gutzwiller was on the Watson Library technical staff from
1962 to 1970. - Gutzwiller, Martin C., and Dieter S. Schmidt, “The Motion of the Moon as Computed by the Method of Hill, Brown, and Eckert”, Astronomical Papers of the American Ephemeris, Vol.23, Part 1 (1986).
- Gutzwiller, M.C., “Wallace Eckert, Computers, and the Nautical Almanac Office” in Fiala, Alan D., and Steven J. Dick (editors), Proceedings, Nautical Almanac Office Sesquicentennial Symposium, U.S. Naval Observatory, Washington DC, March 3-4, 1999, pp.147-163.
- Dick, Steven, “History of the American Nautical Almanac Office”,The Eckert and Clemence Years, 1940-1958, in Fiala, Alan D., and Steven J. Dick (editors), Proceedings, Nautical Almanac Office Sesquicentennial Symposium, U.S. Naval Observatory, Washington DC, March 3-4, 1999, pp.35-46.
- Dick, Steven, Sky and Ocean Joined: The U.S. Naval Observatory 1830-2000, Cambridge University Press (2002), 800pp.
- Hollander, Frederick H., “Punched Card Calculating and Printing Methods in the Nautical Almanac Office”, Proceedings, Scientific Computation Forum, IBM, New York (1948).
- Mixter, George, W. “American Almanacs”, in NAVIGATION, Journal of the Institute of Navigation, Vol.1, No.3 (September 1946).
- Seidelmann, P.K., P.M. Janiczek, and R.F. Haupt, “The Almanacs – Yesterday, Today, and Tomorrow”, in NAVIGATION, Journal of the Institute of Navigation, Vol.24 No.4, Winter 1976-77, pp.303-312.
- Explanatory Supplement to the Astronomical Ephemeris and Nautical Almanac, prepared jointly by the Nautical Almanac Offices of the United Kingdom and the United States of America: H.M. Nautical Almanac Office by Order of the Lords Commission of the Admiralty, London, Her Majesty’s Stationey Office (1961), p.106.
- Wallace J. Eckert Papers, 1931-1975 (CBI 9), Charles Babbage Institute, University of Minnesota, Minneapolis.
- “A Great American Astronomer”, Sky and Telescope(Oct 1971), p.207.
- “In Memoriam W.J. Eckert”, Celestial MechanicsVol. 6 (1972), pp.2-3.
- Polachek, Harry, “The History of the Journal Mathematical Tables and other Aids to Computation“, IEEE Annals of the History of Computing, Vol.17, No.3 (1995).
- Grier, David Alan, “The Rise and Fall of the Committee on Mathematical Tables and Other Aids to Computation”, IEEE Annals of the History of Computing (April-June 2001).
- Transcript of interview of Wallace J. Eckert by Lawrence Saphire. IBM Thomas J. Watson laboratory at Columbia, July 11 and July 20, 1967. TC-1 in the IBM Oral History Project on Computer Technology.
- Grosch,H.R.J., Review of Eckert, W.J., “Punched Card Methods in Scientific Computation”, Charles Babbage Institute Reprint Series, Volume 5, Cambridge, MIT Press, 1984, 136pp (reprint of original 1940 book), in the Annals of the History of Computing, vol.7, no.4, October 1985, pp.365-371. Includes a reaction from John McPherson plus a reprint of an earlier article by McPherson that bears on the topic.
- گورروس ، ہیبرٹین آرجی، کمپیوٹر: ایک زندگی سے بٹ سلائسز ، تیسری ملینیم کتب، نوٹو (CA (1991.
- برینن، جین فورڈ، کولمبیا یونیورسٹی میں آئی بی ایم واٹسن لیبارٹری: A تاریخ، (IBM، Armonk NY (1971.
- بسی ، چارلس ج. لییل آر جانسن؛ جان ایچ. ایمسن ڈبلیو. پگ، آئی بی ایم کے ابتدائی کمپیوٹرز ، ایم آئی ٹی پریس (1985).
- پگ، ایمسن ڈبلیو، بلڈنگ آئی بی ایم: ایک صنعت اور اس کی ٹیکنالوجی کی تشکیل ، ایم آئی او پریس (1995).
- صرف ایک آغاز: والیس جۓکےکاممیںکمپیوٹرزاورطریقیمیکانکس Eckert ، پی ایچ ڈی ایلن اوللی کی تقسیم ، 31 اگست 2011.
- کیمپبیل کیلی، مارٹن، ” پونڈڈ کارڈ مشینری”، اسپیپر میں باب 4 ، ولیم، کمپیوٹرز سے پہلے کمپیوٹنگ ، آئووا اسٹیٹ یونیورسٹی پریس، ایمیز آای (1990 ء)، صفحہ 14.
- Ceruzzi ، پال، “ڈیجیٹل تقسیم ڈرائیو”، کمپیوٹنگ کی تاریخ کے IEEE اعالن وول نمبر 9 نمبر 1 (جنوری-مارچ 1997). “کی جانچ پڑتال … کاروباری استعمال کے بجائے ایل جی کامری اور والیس ایکٹ کی طرف سے استعمال کردہ چھپی ہوئی کارڈ کا سامان کی جوڑی .”
- گٹزولر ، مارٹن سی، “ایکرٹ کے چندر ایمرمرس کی شماریاتی تشخیص” فلپلومی جرنل ، وال 8، نمبر 6 (جون 1979)، پی پی 889-899. گٹز وائبر 1962 سے 1970 تک واٹسن لائبریری کے تکنیکی عملے پر تھا.
- گٹزولر ، مارٹن سی، اور ڈائٹر ايس شمڈٹ، “چاند کی موشن کے طور پر ہل کے طریقہ، ہل، براؤن اور ایکٹ” کی طرف سے، امریکی Ephemeris کے فلپلومہ کاغذات ، Vol.23، حصہ 1 (1986).
- Gutzwiller ، ایم سی، “والیس Eckert، کمپیوٹر، اور شمالی سامی ڈومیک آفس” Fiala ، ایلن D.، اور سٹیون جے ڈی (ایڈیٹرز) میں، عمل، نیشنلیکل ڈاسک آفس سیسسیکیننسیل سمپوزیم ، امریکی نیوی وینزوئریٹری، واشنگٹن ڈی سی، مارچ 3-4، 1999، پی پی -147-163.
- ڈک، سٹیون، “امریکی سمندری المبارک آفس آف تاریخ”، Eckert اور Clemence سال، 1940-1958 ، Fiala میں ، ایلن D.، اور سٹیون J. جے (ایڈیٹرز)، عمل، نیشنلیکل ڈاکس آفس سیسیکنسیننسیل سمپوزیم ، امریکی نیوی وینزوئریٹری، واشنگٹن ڈی سی، مارچ 3-4، 1999، پی پی.35-46.
- ڈک، سٹیون، اسکائی اور اوقیانوس شامل ہیں: امریکی نیوی وینزوئٹریٹ 1830-2000 ، کیمبرج یونیورسٹی پریس (2002)، 800pp.
- ہالینڈرڈ، فریڈرک ایچ، “نیشنلیکل ڈراک آفس میں پونڈ کارڈ کیلکولیٹنگ اور پرنٹ کے طریقوں”، کاروائیوں، سائنسی کمپیوٹنگ فورم ، آئی بی ایم، نیو یارک (1948).
- مکسٹر ، جارج، ڈبلیو “امریکی جرمنی”، نیویگیشن میں، نیوی گیشن انسٹی ٹیوٹ کے جرنل ، وول نمبر 1، نمبر 3 (ستمبر 1 9 46).
- سیڈیلمن ، پی پی، پی پی جانیکزیک ، اور آر ایف ہپٹ ، ” المنامک – کل، آج، اور کل”، نیویگیشن میں، نیوی گیشن انسٹی ٹیوٹ کے جرنل، وال.24 نمبر 4، موسم سرما 1976-77، پی پی 303-312.
- فلومین ایپیمیرس اور بحرانی الماری کے لئے تشریحی ضمیمہ ، متحدہ برطانیہ کے سمندری المبارک آفس اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے مشترکہ طور پر تیار کیا گیا ہے: ایچ ایم سمندری المبارک آفس ایڈمرلٹی، لندن، اس کی عظمت کے سٹیٹی آفس (آر. )، p.106.
- والیس جیکر کاغذ، 1931-1975 (سی بی آئی 9)، چارلس باببج انسٹی ٹیوٹ، مینیسوٹا یونیورسٹی، منینولوپس.
- “ایک عظیم امریکی الیکشنر”، آسمان اور دوربین (اکتوبر 1971)، p.207.
- “میموریام WJ Eckert” میں، آسمانی میکانکس والیول 6 (1972)، پی پی.2-3.
- Polachek ، ہیری، “جرنل آف تاریخ ریاضیاتی میزیں اور دیگر ایڈز کے مطابق ” کمپیوٹنگ کی تاریخ کے آئی ای ایی کلائنٹس ، والیوم 7، نمبر 3 (1995).
- گریئر، ڈیوڈ ایلن، ” ریاضی کی میزیں اور دیگر ایڈز پر متفقہ کمیٹی کے عروج اور کمی “، کمپیوٹنگ کی تاریخ کے IEEE اعالن (اپریل – جون 2001).
- والیس جے ایکٹ کے انٹرویو کا ٹرانسپٹ لارنس سفیائر کی طرف سے . کولمبیا میں آئی بی ایم تھامس جے واٹسن لیبارٹری، 11 جولائی اور 20 جولائی، 1967. کمپیوٹر ٹیکنالوجی پر آئی بی ایم زبانی تاریخ پروجیکٹ میں ٹی سی -1 انٹرویو.
New York Times:
These were reported in July 2010 by Allan Olley.
- Letter to the Editor 2 — No Title; Wallace J. Eckert New York Times (1857-Current file); Oct 26, 1969; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. BR48 [Actual letter by Eckert responding to a review of Think by Rodgers]
- SIGMA XI ADMITS 63 AT COLUMBIA New York Times (1857-Current file); May 6, 1936; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 12 [Eckert joins Sigma Xi]
- STATESMEN ASKED TO BE PILOTS, TOO By CHARLES A. FEDERER Jr., Member Hayden Planetarium StaffSpecial to THE
NEW … New York Times (1857-Current file); Jun 13, 1942; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 30 [Eckert affirms the call of others for better navigational training of US pilots] - CONFERENCE PICKS LEONIA CANDIDATES Special to THE NEW YORK TIMES. New York Times (1857-Current file); Feb 2, 1948; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 11 [Eckert runs for the School Board in Leonia NJ, which has an odd electoral process]
- ROBOT BRAIN PLOTS ORBITS OF PLANETS By ALEXANDER FEINBERG New York Times (1857-Current file); Sep 12, 1949;
ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 23 [Announcement of Outer Planets Problem to be run on SSEC] - SCIENTIFIC PUZZLER SOLVED BY ‘BRAIN’ New York Times (1857-Current file); Jul 18, 1952; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 17 [Solution of the longstanding problem relating to the emergence of turbulence in fluid flow]
- About New York By MEYER BERGER New York Times (1857-Current file); Dec 10, 1954; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 29 [article on the NORC]
- Role of Computers in Astronomy Shown in Planetarium’s Exhibit By PHILIP BENJAMIN New York Times (1857-Current file); Sep 13, 1958; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 40 [A show at the Hayden Planetarium, also Eckert commented on the computers he saw in the Soviet Union reassuring people that they were not ahead of the USA.]
- Soviet’s Scientific Surge Found Cutting U. S. Lead By WALTER SULLIVAN New York Times (1857-Current file); Jul 20, 1959; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 1 [Mostly worrying about Soviet scientific resources. Eckert is quoted as pointing out the relative lack of computers on his trip to the Soviet
Union.] - Calculations Pinpoint Position Of the Moon Within a Few Feet New York Times (1857-Current file); Apr 14, 1965;
ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 2 [Report on the Eckert/Smith solution of the Lunar problem by Airy’s method and the empirical confirmation of its largest correction. Also mentions the Hollow Moon problem.] - LUNAR EQUATIONS CALLED IMPRECISE By WALTER SULLIVAN New York Times (1857-Current file); May 24, 1968; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 11 [The JPL find errors in Brown’s theory as modified by Eckert.]
- I.B.M. Thomas J. Watson Jr. New York Times (1857-Current file); Oct 26, 1969; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. BR48 [A letter from Watson Jr. responds to the review of Think by Rodgers]
- Letter to the Editor 3 — No Title H.T. RoweRidgewood, N. J. New York Times (1857-Current file); Oct 26, 1969; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. BR48 [Another letter responding to the review of Rodgers book]
- Think By JOHN BROOKS New York Times (1857-Current file); Oct 5, 1969; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. BR3 [The actual book review of Rodgers book that led to all the letters]
- Eckert Memorial Friday New York Times (1857-Current file); Oct 13, 1971; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 48 [A very short announcement of Eckert’s memorial service; this is distinct >From his obituary.]
- Science: Luna 10 is Telling Much About the Moon By WALTER SULLIVAN New York Times (1857-Current file); Apr 17, 1966; ProQuest Historical Newspapers The New York Times (1851 – 2006) pg. 213 [New information on the Moon from Russian probe. Eckert mentioned in connection with the Hollow Moon paradox]
- BAKHMETEFF JOINS COLUMBIA FACULTY New York Times 1857; May 17, 1931; ProQuest Historical Newspapers The New
York Times (1851 – 2006) pg. 33 [Eckert makes assistant professor, it’s tucked in right at the end. This is also the time during which Jan Schilt was hired to the astronomy department as an associate professor.]
نیویارک ٹائمز:
یہ جولائی 2010 میں ایلن اوللی کی طرف سے رپورٹ کیا گیا تھا .
- ایڈیٹر کو خط 2 – نہیں عنوان؛ والیس جیک ایکٹ نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ اکتوبر 26، 1969؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. BR48 [ایکرٹ کی طرف سے حقیقی خط روڈگرز کی طرف سے سوچو کا جائزہ لینے کے جواب میں]
- کولمبیا میں نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل) میں سگما جی آئی ایڈیٹٹس 63؛ 6 مئی 1936؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 12 [ایکرٹ سگما جی میں شامل ہو]
- اسٹیٹس کا کہنا ہے کہ پائلٹ، ٹوسس، چارلس اے ایفڈیرر جونیئر، اراکین ہیڈن سیارےم اسٹاف کے مطابق خاص طور پر نئی … نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ جون 13، 1942؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی.30 [ایکرٹ نے امریکی پائلٹ کی بہتر نیوی گیشن ٹریننگ کے لئے دوسروں کا مطالبہ کیا ہے]
- کنسرٹ پکس لیونیا کینیڈاز نیو یارک کاموں کے لئے خصوصی. نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ 2 فروری 1948؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 11 [Eckert لیونیا NJ میں سکول بورڈ کے لئے چلتا ہے، جس میں ایک انتخابی عمل ہے]
- روبرو برن پلاٹ ایلیندرئر فیبرگ کی طرف سے منصوبوں کی ترتیبات نیو یارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ ستمبر 12، 1949؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 23 [بیرونی سیارے کا اعلان SSEC پر چلنے کا مسئلہ]
- نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل) کے ذریعہ سائنسدان پزازر حل جولائی 18، 1952؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 17 [بہاؤ کے بہاؤ میں تسلسل کے آلودگی سے متعلق طویل عرصے سے مسئلہ کا حل]
- نیویارک کے بارے میں میئر برجر کی طرف سے نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ دسمبر 10، 1954؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 29 [این آر سی پر آرٹیکل]
- فلٹرینم کی نمائش میں کمپیوٹر کے فلسفہ میں ظاہر کی گئی فلپ بینامین کی طرف سے نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ ستمبر 13، 1958؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 40 [حنن سیارےمیم میں ایک شو، اییکر نے سوویت یونین میں ایسے لوگوں پر بھی تبصرہ کیا جو لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ امریکہ سے آگے نہیں تھے.]
- سوویت کی سائنسی سروے مل کر امریکہ کی قیادت میں والٹر سلیویان کی طرف سے نیو یارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ جولائی 20، 1959؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 1 [سوویت کے سائنسی وسائل کے بارے میں اکثر فکر مند ہیں. ایکیکٹ نے سوویت یونین کے دورے پر کمپیوٹرز کی رشتہ داری کی کمی سے اشارہ کیا ہے.]
- حسابات چند پوائنٹس کے اندر اندر چاند کی پن پوائنٹ کی حیثیت نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ اپریل 14، 1965؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 2 [ ایئرٹ کے طریقہ کار کے ذریعہ لانچر کے مسئلے کے حل کے بارے میں رپورٹ کریں اور اس کی سب سے بڑی اصلاح کے تجرباتی تصدیق. کھوکھلی چاند کا مسئلہ بھی بیان کرتا ہے.]
- لنر کے طلباء والٹر سیویلیوان نے نیو یارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل) کی طرف سے متاثرین کو سراہا. 24 مئی 1968؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) ص 11 [JPL براؤن کے نظریہ میں غلطی تلاش کریں جیسا کہ Eckert کی طرف سے نظر ثانی شدہ.]
- آئی بی ایم تھامس جی واٹسن جونیئر نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ اکتوبر 26، 1969؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. BR48 [واٹسن جونیئر کے ایک خط سے روڈگرز کے بارے میں سوچو کا جائزہ لینے کا جواب
- ایڈیٹر کو خط 3 – عنوان نہیں HT RoweRidgewood ، NJ نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ اکتوبر 26، 1969؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. BR48 [روڈگر کتاب کی نظر ثانی کے جواب میں ایک اور خط]
- JOHN BROOKS نیو یارک ٹائمز کے بارے میں سوچو (1857-موجودہ فائل) ؛ اکتوبر 5، 1969؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. BR3 [روڈگر کی کتاب کی حقیقی کتاب کا جائزہ لینے والا ہے جس نے تمام خطوط کی طرف اشارہ کیا]
- Eckert میموریل جمعہ نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل) ؛ اکتوبر 13، 1971؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) ص 48 [ایکرٹ کی یادگار سروس کا ایک بہت مختصر اعلان؛ یہ الگ ہے> اس کی چھٹکارا سے.]
- سائنس: لونا 10 چاند کے بارے میں بہت کچھ کہہ رہا ہے والٹر سلیویان نیویارک ٹائمز (1857-موجودہ فائل)؛ 17 اپریل، 1966؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) پی جی. 213 [روسی تحقیقات سے چاند پر نئی معلومات.کھوکھلی چاند کا پاراہکس کے سلسلے میں ذکر کردہ Eckert]
- بیکہمیٹفف جشن کولمبیا فاکول نیویارک ٹائمز 1857؛ 17 مئی 1931؛ ProQuest تاریخی اخبارات نیویارک ٹائمز (1851 – 2006) ص 33 [اییکٹ اسسٹنٹ پروفیسر بناتا ہے، یہ آخر میں دائیں طرف ٹکرا ہوا ہے. یہ بھی ایسے وقت میں ہے جس کے دوران جان Schilt نے ماہرین پروفیسر کے طور پر ستونومیسی محکمہ کو ملازمت کی تھی.]
Computing Publications:
- Eckert, W.J., “Numerical Integration with the Aid of Hollerith Machines”, Publications of the American Astronomical Society, Vol.8, No.1, p.9 (1934).
- Eckert, W.J., “Miscellaneous Research Applications: Astronomy”, in Baehne, G.W. (ed.) Practical Applications of the Punched Card Method in Colleges and Universities, Columbia University Press (1935).
- Eckert, W.J., “The Computation of Special Perturbations by the Punched Card Method”, The Astronomical Journal, Vol.XLIV, No.20, Albany NY (24 Oct 1935).
- Eckert, W.J., “The Astronomical Hollerith-Computing Bureau”, Publications of the Astronomical Society of the Pacific, Vol.49, No.291 (Oct 1937), pp.249-253. This is the announcement of what would soon be renamed to the Thomas J. Watson Astronomical Computing Bureau.
- Eckert, W.J., Punched Card Methods in Scientific Computation, The Thomas J. Watson Astronomical Computing Bureau, Columbia University,
Lancaster Press, Inc., Lancaster PA (January 1940). “The Orange Book.” Reprinted in 1984 by the Charles Babbage Institute, MIT, and Tomash Publishers with a new introduction by J.C. McPherson. (A 1952 bibliography prepared
at Watson Lab says “new edition in preparation; the 1954 edition of the same bibliography dropped this phrase.) - Eckert, W.J., “A Punched-Card Catalogue of Data for the Stars in the Boss General Catalogue”,
Publications of the Astronomical Society of the Pacific, Vol.52, No.310 (Dec 1940), pp.376-378. - Eckert, Wallace J., Transcript, Systems Service Class No. 591 (Aerial Navigation) for the US Army Air Corps; Department of Education, International Business Machines, Endicott NY (8 Sep 1944).
- W.J.E. (Wallace J. Eckert), “Mathematical Tables on Punched Cards”, Mathematical Tables and Other Aids to Computation (MTAC), Vol.1, No.12 (Oct 1945), pp.433-436. Founded in 1943, MTAC was the first and, until 1954, only journal dealing exclusively with computation and computing devices. Eckert was invited to chair the MTAC executive committee but had to decline due to his wartime responsibilities; nevertheless he participated vigorously
in MTAC’s founding and production [88]. - Eckert, W.J., “Facilities of the Watson Scientific Computing Laboratory”, Proceedings of the Research Forum, IBM, Endicott NY (Aug 1946), pp.75-84.
- Baxandall, D, and W.J. Eckert, “Calculating Machines”, Encyclopædia Britannica, 14th Edition, Vol.4 (1947), pp.548-554.
- Eckert, W.J., “Punched Card Techniques and Application to Scientific Problems”, Journal of Chemical Education, Vol.24 No.2, (Feb 1947), pp.54-57,74.
- W.J.E. (Wallace J. Eckert) and Ralph F. Haupt, “The Printing of Mathematical Tables”, Mathematical Tables and Other Aids to Computation, Vol.2, No.17 (Jan 1947), pp.197-202.
- Eckert, W.J., “The IBM Department of Pure Science and the Watson Scientific Computing Laboratory”, Education Research Forum Proceedings, IBM, Endicott NY (Aug 1947)
- Eckert, W.J., “Electronic and Electromagnetic Measuring, Computing and Recording Devices”, Centennial Symposia, December 1946. Harvard Observatory Monographs, No. 7. Contributions on Interstellar Matter, Electronic and Computational Devices, Eclipsing Binaries, The Gaseous Envelope of the Earth, Cambridge, MA: Harvard Observatory (1948), pp.169-178.
- W.J.E. (Wallace J. Eckert), “The IBM Pluggable Sequence Relay Calculator”,
Mathematical Tables and Other Aids to Computation, Vol. 3, No. 23 (Jul., 1948), pp. 149-161. - Eckert, W.J., “Electrons and Computation”, The Scientific Monthly, Vol.LXVII, No.5 (Nov 1948), pp.315-323.
- Eckert, W.J. (as “W.J.Et”) and D.B., “Calculating Machines”, Encyclopedia Brittanica, Vol.4: Brain to Casting, University of Chicago (1949), pp.548-554.
- Eckert, W.J., “The Role of the Punched Card in Scientific Computation”, Proc. Industrial Computation Seminar, IBM, New York (Sep 1950), pp.13-17.
- Eckert, W.J., “The Significance of the New Computer NORC”, Computers and Automation, Vol.4 No.2 (Feb 1955), pp.10-13.
- Eckert, Wallace J., and Rebecca Jones, Faster, Faster: a simple description of a giant electronic calculator and the problems it solves, McGraw-Hill, New York, 1955. The final chapter, “What is There to Calculate”, was written by L.H. Thomas [90].
- Eckert, Wallace J., and Rebecca Jones, Schneller, Schneller, International Büro-Maschinen GmbH (1956) (German edition of Faster, Faster).
- Eckert, W.J., “Computing in Astronomy”, in Hammer, Preston C. (Ed.), The Computing Laboratory in the University, Univ. of Wisconsin Press, Madison (1957).
- Eckert, Wallace J., “Calculating Machines”, The Encyclopedia Americana (1958).
- IBM Watson Laboratory at Columbia University, Collected Papers, 10 volumes, one for each year, 1960-69. Details uncertain.
- Eckert, Wallace J., “Early Computers”, IBM Research News (May 1963), pp.7-8.
- Eckert, W.J., “The Use of Electronic Computers for Analytical Developments in Celestial Mechanics: A colloquium held by Commission 7 of the IAU in Prague, 28-29 August 1967”, The Astronomical Journal, Vol.73, No.3 (April 1968), p.195. Eckert chaired this colloquium; the papers presented there are included in this issue of AJ.
کمپیوٹنگ پبلشنگز:
- Eckert، WJ، “Hollerith مشینوں کے امداد کے ساتھ عددی انضمام”، امریکی الیکٹومیٹک سوسائٹی سوسائٹی ، Vol.8، نمبر 1، پی 9 (1934).
- Eckert، WJ، “متفرقہ ریسرچ ایپلی کیشنز: کلچرومیشن “، Baehne ، GW (ed.) میں کولمبیا یونیورسٹی پریس (1 935) میں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پھنس کارڈ کارڈ کا عملی اطلاق .
- Eckert، WJ، “Punched Card Method کی طرف سے خصوصی Perturbations کی مطابقت”، فلکیات کے جرنل، Vol.XLIV، No.20، البانی NY (24 اکتوبر 1935).
- Eckert، ڈبلیو جے، “کلینیکل ہولویرتھ-کمپیوٹنگ بیورو”، پیسفکومک سوسائٹی آف پیسفک کے اشاعت، والیوم 9، نمبر نمبر 2 (اکتوبر 1 937) ، پی پی .254 -253. یہ یہ اعلان ہے کہ جلد ہی تھامس جے واٹسن کے فلکومیٹک کمپیوٹنگ بیورو کا نام تبدیل کیا جائے گا.
- Eckert، WJ، سائنسی عہد نامہ میں پھنسے ہوئے کارڈ کے طریقوں ، تھامس جے واٹسن اسٹارومیٹک کمپیوٹنگ بیورو، کولمبیا یونیورسٹی، لنکاسٹر پریس، انکارپوریٹڈ، لنکاسٹر PA (جنوری 1 9 40). “اورنج کتاب.” 1984 میں چارلس باببج انسٹی ٹیوٹ، ایم آئی ٹی اور ٹامش پبلیشرز کی جانب سے جے میک میکسنسن کی طرف سے ایک نئی تعارف کے ذریعہ دوبارہ ترمیم کی گئی . ( واٹسن لیب میں ایک 1952 کی کتابچہ تیار کی گئی ہے کہ “تیاری میں نئے ایڈیشن؛ اسی بانی کتاب کے 1954 ایڈیشن نے اس فقرہ کو گرا دیا.)
- Eckert، WJ، “باس جنرل کیٹلوگ میں ستاروں کے لئے ایک پونڈڈ کارڈ کیٹلوگ ڈیٹا”، پیسفکومک سوسائٹی آف پیسفک آف اشاعت ، والیوم 2، نمبر 310 (دسمبر 1940) ، پی پی 376-378.
- امریکی آرمی ایئر کور کے لئے Eckert، والیس جے، ٹرانسپٹ، سسٹم سروس کلاس نمبر 591 (فضائی نیوی گیشن)؛ تعلیم کے شعبہ، بین الاقوامی بزنس مشینیں، اینڈیکٹ NY (8 ستمبر 1944).
- WJE (والیس جیک ایکٹ) ، “ریاضی کارڈ پر ریاضیاتی میزیں”، ریاضی کی میزیں اور دیگر ایڈز کو متنوع کرنے کے لئے (MTAC)، وولٹ 1، نمبر 12 (اکتوبر 1945) ، پی پی.433-436. 1 9 43 میں قائم، MTAC پہلی اور 1954 تک، صرف جرنل خاص طور پر سنجیدگی اور کمپیوٹنگ کے آلات کے ساتھ نمٹنے کا معاملہ تھا. اییک آرٹی ایگزیکٹو کمیٹی کی صدارت کرنے کے لئے ایکٹ کو مدعو کیا گیا تھا لیکن ان کی عمودی ذمہ داریوں کی وجہ سے کمی کی وجہ سے؛ اس کے باوجود انہوں نے MTAC کے قیام اور پیداوار میں سختی سے حصہ لیا [ 88 ].
- Eckert، WJ، “واٹسن سائنسی کمپیوٹنگ لیبارٹری کی سہولیات”، ریسرچ فورم ، آئی بی ایم، اینڈیکوٹ نیویارک (اگست 1 9 46) ، پی پی 7-84-84 کے عملے.
- بکساندال ، ڈی، اور ڈبلیوج اییک، “کیلکولیشن مشینیں”، انسائیکلوپیڈیا برٹینیکا ، 14the ایڈیشن، والیول 4 (1947)، پی پی 548-554.
- Eckert، WJ، “پھنڈ کارڈ کارڈ اور سائنسی مسائل کی درخواست”، کیمیائی تعلیم کے جرنل ، وال.24 نمبر 2، (فروری 1947) ، پی پی.54-57 ، 74.
- ڈبلیو جی ای (والیس جیکر) اور رالف ایف. ہپٹ ، “ریاضی کی میزیں کی پرنٹنگ”، ریاضی، میزائل ، نمبر 2، نمبر 1 (جنوری 1947)، ریاضیاتی میزیں اور دیگر ایڈز ، پی پی 1 9 20-202.
- Eckert، WJ، “پاک سائنس آف آئی بی بی ڈیپارٹمنٹ اور واٹسن سائنسی کمپیوٹنگ لیبارٹری”، تعلیم ریسرچ فورم کی کارروائی ، آئی بی ایم، اینڈیکاٹ NY (اگست 1947)
- Eckert، WJ، “الیکٹرانک اور برقی مقناطیسی پیمائش، کمپیوٹنگ اور ریکارڈنگ کے آلات”، سو سال کا سنگوشٹھیوں، دسمبر 1946. ہارورڈ آبزرویٹری مونوگراف، نمبر 7. انٹرسٹیلر بات، الیکٹرانک اور کمپیوٹیشنل آلات، eclipsing کر binaries کے، زمین، کیمبرج، MA کی گیس دار لفافہ پر شراکت: ہارورڈ آبزرویٹری (1948)، pp.169-178.
- ڈبلیو جی ای (ویلیس جیک اییکٹ)، ” آئی بی ایم پلیزبل سییک ریلے کیلکولیٹر “، ریاضیاتی میزیں اور دیگر ایڈز کو سنجیدگی سے ، Vol. 3، نمبر 23 (جولائی، 1948)، پی پی 149-161.
- Eckert، WJ، “برقی اور مطابقت”، سائنسی مہینے ، وال ایل ایکس وی آئی ، نمبر 5 (نومبر 1948) ، صفحہ 3 -15-323.
- Eckert، WJ (” WJEt “) اور ڈی بی، “کیلکولیشن مشینیں” کے طور پر، انسائیکلوپیڈیا Brittanica ، Vol.4: دماغ کا معائنہ، شکاگو یونیورسٹی (1949) ، پی پی 548-554.
- Eckert، WJ، “سائنسی مطابقت پذیر کارڈ میں پھنس کارڈ کی کردار”، پرو. صنعتی سنجیدہ سیمینار ، آئی بی ایم، نیو یارک (ستمبر 1 9 50)، پی پی -1-17-17.
- Eckert، WJ، “نیا کمپیوٹر NORC کی اہمیت”، کمپیوٹرز اور آٹومیشن ، وول 4 نمبر 2 (فروری 1 9 55) ، پی پی 10-13.
- Eckert، والیس جے، اور ربیکا جونز، تیز، تیز: وشال الیکٹرانک کیلکولیٹر کی ایک سادہ وضاحت اور مسائل کو حل کرنے سے متعلق ، میک گرا ہل، نیویارک، 1955. آخری فاصلے، “کیا حساب کرنے کی ہے”، کی طرف سے لکھا گیا تھا ایل ایچ تھامس [ 90 ].Eckert، والیس جے، اور ربیکا جونز، سکنر ، شنکر ، بین الاقوامی برو – مسچنین آتم (1956) (جرمن ایڈیشن تیز، تیز).
- Eckert، WJ، “کلچروم میں کمپیوٹنگ”، ہتھوڑا، پریسن سی (ایڈ.) میں، یونیورسٹی، Univ میں کمپیوٹنگ لیبارٹری. وکوسنسن پریس، میڈیسن (1957).
- Eckert، والیس جے، “کیلکولیشن مشینیں”، انسائیکلوپیڈیا امریکانا (1958).
- کولمبیا یونیورسٹی میں آئی بی ایم واٹسن لیبارٹری، جمع شدہ کاغذ ، 10 حجم، ایک سال ہر سال، 1960-69. تفصیلات غیر یقینی.
- Eckert، والیس جے، “ابتدائی کمپیوٹر”، آئی بی ایم ریسرچ نیوز (مئی 1 9 63) ، پی پی 7-8.
- Eckert، WJ، “Celestial میکانکس میں تجزیاتی ترقی کے لئے الیکٹرانک کمپیوٹر کا استعمال: پراگ میں IAU کے کمیشن 7، 28-29 اگست 1967” کی طرف سے منعقد ایک کوللوکیم “، خلفومیومک جرنل ، وال 7 3، نمبر 3 (اپریل 1968) ، صفحہ 1 9 .95. Eckert اس colloquium کی قیادت کی؛ اس کے پیش کردہ کاغذات AJ کے اس معاملے میں شامل ہیں.
Astronomy Publications:
- Eckert, W.J., “The New Observatory at Columbia University”, Popular Astronomy, Vol. 36 (1928), p.333.
- Eckert, Wallace John, The General Orbit of Hector, Yale University Ph.D. Thesis (1931).
- Eckert, W.J., “The Asteroids”, Natural History Vol. 31, pp. 23-30.
- Eckert, Wallace J., “Harold Jacoby, 1865-1932”, Popular Astronomy, Vol. 40 (1932), p.611.
- Eckert, Wallace J., Home Study Course in General Astronomy, Columbia University Press, NY (1933).
- Eckert, W.J., and Dirk Brouwer, “The Use of Rectangular Coordinates in the Differential Correction of Orbits”, The Astronomical Journal, Vol. XLVI, No.13 (16 Aug 1937). Also in The Bulletin of the Astronomical
Institute of the Academy of Sciences of the USSR, No.53, 1945. - Eckert, W.J., “Ernest William Brown (1866-1938)”, Popular Astronomy, Vol. XLVII, No. 2 (Feb 1939).
- Eckert, W.J., “The Occultation Data in the American Ephemeris”, Astronomical Journal, Vol.50 (Dec 1941), pp.95-96.
- United States Navy Nautical Almanac Office, The American Air Almanac, US Government Printing Office, Washington DC (Jan-Apr 1942), 240pp. (And all other issues 1940-1946.)
- Eckert, W.J., “The Construction of the Air Almanac”, 68th Meeting of the American Astronomical Society, New Haven CT, 12-14 June 1942 (I don’t know if this is published).
- Eckert, W.J., “Air Almanacs”, Sky and Telescope, Vol.4, No.37 (Oct 1944).
- United States Navy Nautical Almanac Office, “Tables of Sunrise, Sunset and Twilight”, Supplement to the American Ephemeris, 1946, US Government Printing Office, Washington DC (1945), 196pp.
- Ephemerides of 783 Minor Planets for the year 1947, Eckert, W.J., Director, Watson Scientific Computing Laboratory (1946). CLICK HERE for more about this publication.
- Eckert, Wallace John., Dirk Brouwer, and G.M. Clemence, “Coordinates of the Five Outer Planets, 1653-2060”,
Astronomical Papers of the American Ephemeris, US Government Printing Office (1951), 327pp. The computations were done on the SSEC and checked on the Aberdeen Relay Calculators at Watson Lab. - Eckert, W.J, The History of the Astronomy Department at Columbia University, undated manuscript written somewhere between 1948 and 1953 (I don’t know if, or where, this was published).
- Eckert, W.J., “Numerical Theory of the Five Outer Planets”, Astronomical Journal, Vol.56 (April 1951), p.38.
- Eckert, Wallace J., and Rebecca Jones, “Problems in Astronomy: Automatic Measurement of Photographic Star Positions”, Astronomical Journal, Vol.59, No.2 (March 1954).
- Improved Lunar Ephemeris 1952-1959 (the ILE), a Joint Supplement to the American Ephemeris and the (British) Nautical Almanac Issued by the Nautical Almanac Office, US Naval Observatory: US Government Printing Office, Washington (1954)., This is the work that guided the Apollo missions to the Moon. The calculations were performed on the SSEC and various Watson Lab machines. Included in this volume: Eckert, W.J., R. Jones, and H.K. Clark, “Construction of the Lunar Ephemeris”, pp.283-363.
- Eckert, W.J., “Improvement by Numerical Methods of Brown’s Expressions for the Coordinates of the Moon”, The Astronomical Journal, Vol. 63, No.10 (Nov 1958). Solution of the 3-body problem on the Watson
Lab IBM 650 at Columbia University. - Eckert, W.J., “Numerical Determination of Precise Orbits”, Orbit Theory, Proceedings of the Ninth Symposium in Applied Mathematics of the American Mathematical Society (1959).
- Eckert, W.J., and Harry F. Smith, “Results to Date in the Numerical Development of Harmonic Series for the
Coordinates of the Moon”, Transactions of the International Astronomical Union (IAU) 11B (1961), pp.447-449. - Eckert, W.J., and Rebecca Jones, “Measuring Engines”, in Hiltner, W.A., Astronomical Techniques, Vol II: “Stars and Stellar Systems”, U of Chicago Press (1962).
- Eckert, W.J., “The Solution of the Main Problem of the Lunar Theory”, Transactions of the International Astronomical Union, XIIB (1964), p.113.
- Eckert, W.J., “On the Motions of the Perigee and Node and the Distribution of Mass in the Moon”, The Astronomical Journal, Vol.70 No.10 (Dec 1965), pp.787-792.
- Eckert, W.J., M.J. Walker, and D. Eckert, “Transformations of the Lunar Coordinates and Orbital Parameters”, The Astronomical Journal, Vol.71 No. 5 (Jun 1966).
- Eckert, W.J., and Harry F. Smith, Jr., “The solution of the main problem of the lunar theory by the method of Airy”, Astronomical Papers Prepared for the Use of the American Ephemeris and Nautical Almanac, Vol. XIX, Part II, Published by the Nautical Almanac Office, US Naval Observatory by Direction of the Secretary of the Navy and under the Authority of Congress; US Government Printing Office (1966), pp.187-407. The results of the final lunar orbit calculations, programmed by Smith for Columbia’s IBM 7094.
- Eckert, W.J., and H.F. Smith, Jr., “The Equations of Variation in a Numerical Lunar Theory”, The Theory of Orbits in the Solar System and in Stellar Systems (IAU Symposium 25, 1964), Academic Press (1966),
pp.242-260. - Eckert, W.J., “The Moment of Inertia of the Moon Determined from its Orbital Motion”, in Runcorn, S.K., Mantles of the Earth and Terrestrial Planets, Interscience Publishers (1967).
- Eckert, W.J., “The Motions of the Moon”, IBM Research Publication RW 87 (22 Aug 1967). A relatively nontechnical explanation of Eckert’s life’s work.
- Eckert, W.J., and Dorothy A. Eckert, “The Literal Solution of the Main Problem of the Lunar Theory”, The Astronomical Journal, Vol.72 No. 10 (Dec 1967), pp.1299-1308. Also in “Abstracts, Conference on Celestial
Mechanics”, Moscow (1967). 18-digit accuracy on an IBM 1620. - Eckert, W.J., T.C. Van Flandern, and G.A. Wilkins, “A Note on the Evaluation of the Latitude of the Moon”, Monthly Notices of the Royal Astronomical Society, Vol.146 (1969), pp.473-478.
- Williams, S.R., and W.J. Eckert, Convenient Forms of Magnetometers, J.O.S.A. & R.S.I. [Journal of the Optical Society of America], vol. 16, issue 3, March 1928, pp. 203-207.
فلسفہ پبلکشنز:
- Eckert، WJ، “کولمبیا یونیورسٹی میں نیا مبصر”، مقبول الیکشنومیشن ، والیوم. 36 (1928)، p.333.
- Eckert، والیس جان، ہیکٹر کے جنرل مدار، ییل یونیورسٹی پی ایچ ڈی تھیسس (1931).
- Eckert، WJ، “اسٹریوڈز”، قدرتی تاریخ والیول 31، پی پی 23-30.
- Eckert، والیس جے، “ہارولڈ یعقوبی، 1865-1932″، مقبول الیکشنومیشن ، والیوم. 40 (1932)، پی 611.
- Eckert، والیس جے، ہوم سٹوڈیو کورس جنرل اکیڈمیومیشن ، کولمبیا یونیورسٹی پریس، نیویارک (1933).
- Eckert، WJ، اور Dirk Brouwer ، “آرکائٹس کے متنازعہ اصلاح میں آئتاکار کنکریٹ کا استعمال”، فلکیات کے جرنل، والیوم. XLVI، نمبر 1 (16 اگست 1937). اس کے علاوہ سوویت یونین کے سائنسز کی اکیڈمی کے فلکیات کے انسٹی ٹیوٹ، No.53، 1945 کے بلیٹن میں.
- Eckert، WJ، “ارنسٹ ویلیم براؤن (1866-1938)”، مقبول الیکشنومیشن ، والیوم. XLVII، نمبر 2 (فروری 1939).
- Eckert، WJ، “امریکی Ephemeris میں خفیہ معلومات”، فلپلومی جرنل ، وال.50 (دسمبر 1941) ، پی پی 9-9 -6 6.
- ریاستہائے متحدہ امریکہ بحریہ شمالی سامی آفس، امریکی ایئر جرمنی ، امریکی حکومت پرنٹ آفس، واشنگٹن ڈی سی (جنوری-اپریل 1942)، 240pp. (اور تمام دیگر مسائل 1940-1946).
- Eckert، WJ، “ایئر جرمنک کی تعمیر”، امریکی Astronomical Society of 68th میٹنگ، نیو ہیوین سی ٹی، 12-14 جون 1942 (مجھے پتہ نہیں ہے کہ اگر یہ شائع ہوتا ہے).
- Eckert، ڈبلیو جی، “ایئر Almanacs”، اسکائی اور ٹیلیسکوپ ، وول 4، نمبر 3 (اکتوبر 1944).
- ریاستہائے متحدہ امریکہ کے بحریہ نوٹیکل ڈسٹرک آفس، “طلوع کی میزیں، غروب آفتاب اور گودھولی”، امریکی ایمرمرس، 1946 ، امریکی حکومت پرنٹ آفس، واشنگٹن ڈی سی (1945)، 196pp تک سپلیمنٹ.
- سال 1947 کے لئے 783 معمولی سیارے کے Ephemerides ، Eckert، WJ، ڈائریکٹر، واٹسن سائنسی کمپیوٹنگ لیبارٹری (1946). یہاں کلک کریں اس اشاعت کے بارے میں مزید معلومات کے لئے.
- Eckert، والیس جان.، ڈرک بروؤور ، اور جی ایم کللمنس ، “پانچ بیرونی سیارے کے 16، 1660-2060″، امریکی ایامیمز کے خلفومیاتی کاغذ ، امریکی حکومت کے پرنٹ آفس (1951) ، 327pp. اس معاہدے کو ایس ایس ای سی پر کیا گیا تھا اور واٹسن لیب میں ابرڈین ریلے کیلکولیٹرز کی جانچ پڑتال کی گئی تھی.
- Eckert، WJ، کولمبیا یونیورسٹی میں اقوام متحدہ کے فلکیات کے محکمہ کی تاریخ، 1948 اور 1953 کے درمیان کہیں بھی لکھا گیا ہے. (مجھے پتہ نہیں ہے، یا یہ، شائع کیا گیا تھا) کے درمیان کہیں بھی لکھا گیا ہے.
- Eckert، WJ، “پانچ بیرونی سیارے کی تعدادی تھیوری”، فلپلومی جرنل ، وول 5.5 (اپریل 1951) ، صفحہ 3 .37.
- Eckert، والیس جے، اور ربیکا جونز، “فلسفہ میں مسائل: فوٹو گرافی سٹار پوزیشنوں کے خودکار پیمائش”، فلپلومی جرنل ، وول 5 9، نمبر 2 (مارچ 1954).
- بہتر لانر ایمرمرس 1952-1959 (آئی ای ایل)، امریکی ایمرمرس اور مشترکہ الماری آفس، امریکی بحریہ مشاہدے: امریکی حکومت کے پرنٹ آفس، واشنگٹن (1954) کی طرف سے جاری (برطانوی) سامری الماری کے ایک مشترکہ ضمیمہ. یہ ایسا کام ہے جو چاند کو اپلو مشن کو ہدایت دیتا ہے. حسابات SSEC اور مختلف واٹسن لیب مشینوں پر کئے گئے تھے. اس حجم میں شامل: ایکیک، ڈبلیو جے، آر جونز، اور ایچ ایچ کلارک، “چندر ایمرمرس کی تعمیر”، پی پی .283-363.
- Eckert، WJ، “چاند کے نواحقین کے لئے براؤن کے اشارے کے عددی طریقوں کی طرف سے بہتری”، فلکیات کے جرنل، والیوم. 63، نمبر 10 (نومبر 1958). کولمبیا یونیورسٹی میں واٹسن لیب آئی بی ایم 650 پر 3 جسم کے مسائل کا حل.
- Eckert، WJ، “عارضی آبادیوں کی شمولیت کا تعین”، مدار تھیوری، امریکی ریاضی سوسائٹی سوسائٹی ریاضی میں نویں سمپوزیم کے عملے (1959).
- Eckert، WJ، اور ہیری ایف. سمتھ، “چاند کے نواحقین کے لئے ہارمونک سیریز کی شماریاتی ترقی میں تاریخ کے نتائج”، بین الاقوامی الیکٹومیٹیکل یونین کے ٹرانسمیشن (آئی اے یو) 11 بی (1961)، پی پی.447-449.
- Eckert، WJ، اور ربیکا جونز، “Meuringuring Engines”، Hiltner ، WA میں، فلومینیکل تکنیک ، وول II: “ستارے اور اسٹیلر سسٹم”، یوگ شکاگو پریس (1962).
- Eckert، WJ، “چندر نظریات کی اہم مسئلہ کا حل”، بین الاقوامی الیکٹومومیشنل یونین کے لین دین ، XIIB (1964) ، صفحہ 13.
- Eckert، WJ، “پیری اور نوڈ کے نقطہ نظر اور چاند میں مس کی تقسیم” پر، فلپلومی جرنل ، Vol.70 نمبر 10 (دسمبر 1965) ، پی پی 787-792.
- Eckert، WJ، MJ Walker، اور D. Eckert، “چندر کنڈیٹس اور آبادی پیرامیٹرز کی تبدیلی”، فلکیات کے جرنل، Vol.71 نمبر 5 (جون 1966).
- Eckert، WJ، اور ہییری ایف. سمتھ، جون، “فضائی طریقہ کی طرف سے چندر نظریہ کی اہم مسئلہ کا حل”، امریکی Ephemeris اور بحرانی Almanac ، والیول کے استعمال کے لئے تیاری کے ستارے محفوظ ہیں . XIX، حصہ II، بحری سیکریٹری کی سمت کی طرف سے اور کانگریس کے اتھارٹی کے تحت نیشنلیکل بحریہ آفس، امریکی بحریہ مشاہدے کی طرف سے شائع؛ امریکی حکومت پرنٹ آفس (1 966) ، پی پی -187-407. سمتھ کے کولمبیا کے آئی بی ایم 7094 کی طرف سے پروگرام کی آخری قمری مدار کی حسابات کے نتائج.
- Eckert، WJ، اور HF Smith، Jr.، “ایک عددی قمری تھیوری میں تبدیلی کی مساوات”، شمسی نظام کے سیارے اور سیاریل سسٹمز میں تھیوری (IAU سمپوزیم 25، 1964) ، تعلیمی پریس (1966) ، پی پی .242-260.
- Eckert، WJ، “اس کی آبادی کے موشن سے تعین کردہ چاند کی اندرونیہ”، رن رنک ، ایس ایس، زمین کے منٹلز اور تیرییسٹری سیارے ، انٹروسرس پبلشرز (1967).
- اییکر، ڈبلیو جے، “چاند کی رفتار”، آئی بی ایم ریسرچ کی اشاعت آر ایس ڈبلیو 87 (22 اگست 1967). Eckert کی زندگی کے کام کی ایک نسبتا غیر معنوی وضاحت.
- Eckert، WJ، اور Dorothy A. Eckert، “چندر تھیوری کی اہم مسئلہ کا لطیف حل”، خلفومیومک جرنل ، وال 7 نمبر نمبر 10 (دسمبر 1967) ، پی پی 12 99-1-1308. اس کے علاوہ “خلاصہ، سیلانی میکانکس پر کانفرنس”، ماسکو (1967). آئی بی ایم 1620 پر 18 عددی درستگی.
- Eckert، WJ، TC Van Flandern ، اور GA Wilkins، “چاند کی آبادی کی تشخیص پر ایک نوٹ”، رائل اسٹارٹیکل سوسائٹی سوسائٹی کی ماہانہ نوٹسز ، وول نمبر 1 (1969) ، پی پی 473-478. دیگر:
- ولیمز، ایس آر، اور ڈبلیو جیک Eckert، مقناطیس میٹر کے آسان فارم ، جوسا اور آر ایس ایس [امریکہ کے اپٹیکل سوسائٹی سوسائٹی]، وول. 16، مسئلہ 3، مارچ 1928، پی پی 203-207.
Onsite Links:
- Wallace Eckert: Columbia 250th Anniversary profile.
- Grosch, Herbert R.J., Computer: Bit Slices from a Life, Third Edition, 2003 (in manuscript).
- Brennan, Jean Ford, The IBM Watson Laboratory at Columbia University: A History, IBM, Armonk NY (1971).
- The Baehne Book.
- L.J. Comrie.
- L.H. Thomas.
- Paul Herget.
- US Naval Observatory
- US Naval Observatory – 1941 (photo by Herb Grosch).
- USNO Air and Nautical Almanacs.
- The USNO Table Printer.
- IBM Forum 1948.
- Astrometic Conference 1953.
- New York Times Obituary, 25 Aug 1971.
- Machines: Switch, Table Printer, Aberdeen, CPC, SSEC, NORC.
- والیس اییکٹ : کولمبیا 250 ویں سالگرہ کی پروفائل.
- گورروس ، ہیبرٹین آرجی، کمپیوٹر: ایک زندگی ، تیسری ایڈیشن، 2003 سے (بصری شکل) میں بٹ سلائسس .
- برینن، جین فورڈ، کولمبیا یونیورسٹی میں آئی بی ایم واٹسن لیبوریٹری: تاریخ ، IBM، Armonk NY (1971).
- Baehne کتاب .
- LJ Comrie .
- LH تھامس .
- پال ہیگیٹ .
- امریکی بحریہ مشاورت
- 1941 امریکی نیوی وینزوائر – (تصویر ہرب گروسچ کی طرف سے ).
- یو این این ای ایئر اور سمندری المبارک .
- یو این این او ٹیبل پرنٹر .
- آئی بی ایم فورم 1948 .
- استرومیٹک کانفرنس 1953 .
- نیویارک ٹائمز اوٹھن ، 25 اگست 1971.
- مشینیں: سوئچ ، ٹیبل پرنٹر ، ابرڈین ، سی پی پی ، ایس ایس ای سی ، NORC .
Offsite Links(last checked 28 March 2004, some might have disappeared):
- Wallace John Eckert, biographical sketch by J.J. O’Connor and E.F. Robertson.
- Wallace J. Eckert Papers, Charles Babbage Institute, University of Minnesota.
- The Nautical Almanac Office – A Brief History (US Naval Observatory)
- Evolving from Calculators to Computers (LANL)
- IBMs Erste Computer, Von Hollerith zu IBM – Stefan Winterstein (German)
- Les premiers ordinateurs (French)
- Os primeiros anos – 1946-1950 (Portuguese)
- Wallace John Eckert (Vietnamese)
- Gerald Maurice Clemens, biographical memoir by Raynor L. Duncombe.
- Los Angeles ACM Chapter January 2003 Meeting Summary (Herb Grosch talk).
- WAVES Air Navigators, Aviation History (U.S. Navy WAVES were the first American female military personnel whose duties were truly those of regular aircrew members, and like all US World War II air navigators, they used Eckert’s Almanacs). Sorry, this page disappeared (c’est la Web) but there is a brief summary HERE, for however long it lasts.
- Donald H. Sadler: A Personal
History Of H.M. Nautical Almanac Office 30 October 1930 – 18 February 1972, United Kingdom Hydrographic Office (2008). Contains a few references to Eckert and Comrie. - Leo Vernon, “Tools for Brains“, Astounding Science Fiction, July 1939 (this is not science fiction, but a survey of the state of the art of computing at the time, and includes a short section on the Columbia Astronomical Bureau,
with some illustrations). - Marriage notice: Publications of the Astronomical Society of the Pacific, Vol. 44, No. 259, p.190 (1932). Thanks to Allan Olley for digging this one up! “The Marriage in New York of Miss Dorothy W. Applegate and Dr. Wallace John Eckert, of the Columbia University Astronomical Department, has been announced. Miss Applegate was an assistant in the Lick Observatory during the period 1924-1926.” [Wikipedia].
- Death notice: Freeman, William M., “Dr. Wallace Eckert Dies at 69; Tracked Moon with Computer“, New York Times, 25 August 1971, p.41.
- Wallace John Eckert at Findagrave.com.
آف سائٹ لنکس (گزشتہ چیک 28 مارچ، 2004، کچھ ہوسکتا ہے):
- والیس جان اییکٹ ، جی جے او کننور اور ای ایف رابرٹسسن کی طرف سے حیاتیاتی خاکہ.
- والیس جیکر کاغذ ، چارلس بیبیج انسٹی ٹیوٹ، مینیسوٹا یونیورسٹی.
- سمندری المبارک آفس – ایک مختصر تاریخ (امریکی بحریہ مشاورت)
- کیلکولیٹرز سے کمپیوٹرز کو تیار (LANL)
- آئی بی ایمز آرسٹ کمپیوٹر ، وان ہولریت زیو آئی بی ایم – سٹیفن وانٹیسیٹن (جرمن)
- لیس پریمیئر سماعت (فرانسیسی)
- اسپریمیروسینس – 1946-1950 (پرتگالی)
- جیرالڈ مورس میں Clemens ، Raynor کی L. Duncombe طرف سوانحی یادداشتوں.
- لاس اینجلس ACM باب جنوری 2003 اجلاس خلاصہ (ہرب گروسچ بات)
- واویر ایئر نیویگیٹرز ، ایوی ایشن کی تاریخ (امریکی نیوی وی ویس پہلا امریکی خاتون فوجی اہلکار تھے جن کے فرائض سچے ہی ھوائ اراکین کے ارکان تھے، اور تمام امریکی عالمی جنگ عظیم کے ہوائی نیوی گیٹرز کی طرح، انہوں نے Eckert کے Almanacs استعمال کیا). معذرت اس صفحہ غائب ہو گیا (C’EST لا ویب) لیکن ایک مختصر خلاصہ ہے یہاں تک کہ اگرچہ طویل عرصہ تک یہ رہتا ہے.
- ڈونالڈ ایچ صدامر: کی HM سمندری تقویم آفس 30 اکتوبر کو ایک ذاتی تاریخ 1930 – 18 فروری 1972 ، برطانیہ ہائڈروگرافیک آفس (2008). اکرت اور کچھ حوالہ جات پر مشتمل ہے Comrie .
- لیو ویرن، ” دماغ کے لئے اوزار “، ایوارڈنگ سائنس فکشن ، جولائی 1939 (یہ سائنس فکشن نہیں ہے، لیکن اس وقت کمپیوٹنگ کی فن کی ایک سروے ہے، اور کولمبیا الیکٹرایکلیکل بیورو میں کچھ عکاسات کے ساتھ ایک مختصر حصہ بھی شامل ہے).
- شادی کا نوٹس: پیسیفک آف سوسائٹی سوسائٹی سوسائٹی برائے اشاعت، والیوم. 44، نمبر 259، p.190 (1932). یہ ایک کھدائی کے لئے ایلن اوللی کا شکریہ ! ” کولمبیا یونیورسٹی کے خلفومیومیکل ڈیپارٹمنٹ آف مس ڈوریتی ڈبلیو ایپل گیٹ اور ڈاکٹر والیس جان اییکٹ کے نیویارک میں شادی کا اعلان کیا گیا ہے. مس ایپل گیٹ ایک اسسٹنٹ تھے لیک وینزویلا 1924-1926 کی مدت کے دوران. “[ وکیپیڈیا ].
- موت کا نوٹس: فریمن، ولیم ایم.، ” ڈاکٹر والیس اییکٹ 69 پر چلتا ہے؛ کمپیوٹر کے ساتھ ٹریک چاند ” نیویارک ٹائمز ، 25 اگست 1971، پی 4 .1.
- فرینک ڈ کروز / fdc@columbia.edu / کولمبیا یونیورسٹی کمپیوٹنگ تاریخ / 2004