• Skip to primary navigation
  • Skip to main content
RealMS

RealMS

Real Estate SEO Lead Generation Plugin

  • RG* Plugin
  • Inquire
  • Support

The Right Kind of Confidence

اصل آرٹیکل: https://sun.iwu.edu/~wchapman/confidence.html

صحیح قسم کا اعتماد

ویس چیپمین

2010 سال ـ اوّل کنوؤکیشن

میں یہ تصوّر کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ آپ کیمپس کے اس پہلے دن میں باہر کیا محسوس کر رہے ہیں اور میں بہت سی مختلف چیزوں کا تصوّر کر رہا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ آپ میں سے کچھ – آپ میں سے بہت، نئے مواقع اور نئی آزادی جو آپ کی طرف کھلنے والی ہے، کے بارے میں بہت پُرجوش اور حوصلہ افزاء محسوس کر رہے ہوگے۔ آپ میں سے کچھ تھوڑے فکرمند ہوگے، سوچ رہے ہوگے کہ کیا آپ یہاں فٹ ہو سکے گے، یا کیا آپ یہاں اس قابل ہوگے کہ علمی طور پر اپنے گریڈ بنا سکیں- کچھ پہلے ہی سے گھر کو یاد کر رہے ہیں اور دوبارہ اپنے دوستوں اور گھر والوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں جن کو آپ چھوڑ آئے ہیں، یا تھوڑا سا پریشان ہوگے۔ سوچ رہے ہو گے کہ جن تمام مخالف جنس (Hottie) کو کیمپس میں آج سویر دیکھا، ان سے ملاقات کا موقع مل جائے، یا پھر سارے دن کی مسافت اور منتقلی کی وجہ سے تھکے ہوگے۔ وہ جو چھوٹے قصبوں سے ہوں شاید شور اور ہجوم کی وجہ سے دباؤ محسوس کر رہے ہوں جبکہ وہ جو شہر سے ہوں بند محسوس کر رہے ہوں، سوچ رہے ہوں کہ آپ جو کرنا چاہتے ہیں، جبکہ آپ ہر چیز سے دور ہیں تو کس طرح سے انتظام کریں گے۔ میں آپ سب کو صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ: “اعتماد رکھیں۔” اعتماد رکھیں: سب ٹھیک ہو جائے گا۔ لیکن کوشش کریں کہ صحیح قسم کا اعتماد رکھیں، اصل اعتماد نہ کہ جھوٹا اعتماد۔

جھوٹے اعتماد سے میرا مطلب کیا ہے؟ بہت آسان ، اس کا مطلب ہے کہ آپ اس بات پر بھروسہ رکھتے ہیں کہ آپ بغیر کسی معقول وجہ کو سوچتے ہوئے کچھ چیزوں میں اچھے ہیں۔ ہم میں سے سب کسی حد تک ایسا کرتے ہیں۔ اس ایک طرح کے لیئے ایک نام ہے “لیک ووبیگن کے اثرات” (Lake Woebegon Effect) گیریسن کیلر (Garrison Keillor) کے ریڈیو شو کے بعد جس میں “تمام بچّے اوسط سے اوپر ہیں”۔ اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ ہم میں سے بیشتر یہ سوچتے ہیں کہ ہم اوسط سے اوپر ہیں۔ مثال کے طور پرایک مطالعہ کے مطابق یہ دکھایا گیا ہے کہ 88% امریکی کالج کے طالب علم یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اوسط ڈرائیوروں سے زیادہ بہتر ہیں۔ اور اس سے زیادہ دلچسپ مطالعے نے دکھایا ہے کہ وہ جو خود ہی کسی آٹوموبائل حادثے کی وجہ سے اسپتال میں صحتیاب ہورہے ہیں وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ اوسط ڈرائیوروں سے اوپر ہیں۔ اسی طرح کے نتائج ہائی اسکول کے طلباء کی سوچ میں زیادہ مقبول ہے کہ وہ اوسط کے مقابلے مشہور ہیں۔ CEO’s جو یہ سوچتے ہیں کہ وہ اوسط لیڈروں سے بہتر ہیں، پولیس افسران ، اسٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کار، وغیرہ وغیرہ ۔ 95% کالج کے پروفیسر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اوسط پروفیسرز سے اوپر ہیں۔ ذاتی طور پر میں یہ سمجھتا ہوں کہ میں اوسط سے قریب ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ملفوظات میں خیال کے لحاظ سے میں اوسط سے اوپر ہوں۔

اس قسم کا اعتماد ہمیشہ بُری چیز نہیں ہے۔ جب آپ کو دباؤ کے تحت کام کرنا ہوتا ہے ـــــ چاہے وہ اسٹیج پر ہو، کھیل کے میدان میں ہو، امتحان میں یا کسی کے ساتھ اپنی پہلی بات چیت کے دوران جیسے آپ دوست بنانا چاہتے ہوں ـــــــ اعتماد انتہائی اہم ہے اور جھوٹا اعتماد ہرگز کسی سے بہتر نہیں۔ یہ اس لمحے آتا ہے جب آپ کچھ کرکے دکھانا چاہتے ہوں، چاہے آپ بُرے بھی ہوں، آپ کو اپنے آپ پر اعتماد ہونا چاہیئے، کیونکہ اگر آپ کو اعتماد نہیں تو آپ چاہے واقعی اچھے کیوں نہ ہوں، آپ بُرا کام سرانجام دیں گے۔

لیکن جھوٹے اعتماد کی کچھ خامیاں بھی ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ کہ یہ لوگوں کو کم محتاط بنا دیتا ہے جتنا ان کو ہونا چاہیئے ۔ ڈرائیور، جو یہ سوچتے ہیں کہ وہ اوسط سے اوپر ہیں وہ بیوقوفانہ خطرات موہ لیتے ہیں، جیسے کہ گاڑی چلانے کے دوران اپنے سیل فون پر Texting کرتے ہیں یا اوسط سے اوپرسوڈا پیتے ہیں۔ کلاس روم کے ورژن کا اکثر یہ سوچتے رہنا کہ “پرچہ ہونے سے ایک رات پہلے میں اپنا مضمون شروع کرسکتا ہوں” یا “چونکہ میں نے کلاس میں توجّہ دی ہےتو مجھے ٹیسٹ کے لیئے پڑھنے کی ضرورت نہیں” اور وغیرہ وغیرہ۔

ایک سنجیدہ منفی پہلو یہ ہے کہ جھوٹا اعتماد عام طور پر تجربہ کے داخلہ کے امتحان میں کھڑا نہیں رہ سکتا، یہ آسانی سے خوداعتمادی کو تباہی کی طرف الٹا کر دیتا ہے۔ یہ ان طالب علموں کے لیئے آسان ہے جنہوں نے پڑھائی نہیں کی اور پھر امتحان میں یہ سوچنے کا بم پھاڑا کہ “اوہ! پر میں اس میں اچھا نہیں ہوں۔” یقیناً ممکن ہو کہ یہ سچ ہو، لیکن اصل میں یہ کوئی نہیں جانتا کہ جب تک وہ ایک بار سے زیادہ ممکنہ طور پر اپنی بہترین کوشش کریں۔ اس سے بھی بدتر، اس تجربے کی طرف سے جھوٹے اعتماد کی ناپسندی جس نے طالب علموں کے خیالات کو پلٹادیا ہے کہ اس میں کوئی بُرائی نہیں کہ پرچے پر بُرا گریڈ یا امتحان میں مارکس کسی بھی قسم کے ذاتی کردار کا دوش ہے۔ میں اس بات کو ماننے سے انکار کرتا ہوں کہ آپ میں سے کوئی بھی یا کبھی بھی کسی میں اچھے نہ ہوں۔ اور اگرچہ آپ میں سے کسی کے کردار میں دوش نہ ہو۔ مجھ میں خود میں بہت ہے ــــ کوئی پرچہ یا امتحان آپ کو یہ نہیں بتاسکتا، اس لیئے پرچہ یا امتحان کوئی ٹیسٹ نہیں ہوتے۔

صرف ایک معاملہ بُرا ہے کہ جب جھوٹا اعتماد حقائق کے خلاف کھیلتا ہے اور ایڈجسٹ کرنے سے انکار کر دیتا ہے تو خود فریبی میں مزید نیچے گرتا ہے، مثال کے طور پر ایک طالب علم جب امتحان میں بُرا کرتا ہے پھر کچھ اس طرح کہتا ہے کہ “استاد مجھے پسند نہیں کرتے ہیں۔” دوبارہ ممکن ہے کہ یہ سچ ہو ــــ شاید آپ زیادہ پریشان کرنے والے بندے ہوں ـــ لیکن سب سے زیادہ امکانی وضاحت نہیں ہے۔ اس طرح ہوا میں جھوٹے اعتماد پر جھومنا خطرناک ہوسکتا ہے کیونکہ یہ لوگوں کے تجربے سے سیکھنے سے روکتا ہے – جو پھرحقیقت میں کچھ حاصل کرنے سے روکتا ہے یہ دراصل ان کے ٹیلنٹ کا خاصہ ہے۔

تو کس طرح کے اعتماد کی آرزو آپ کو کرنا چاہیئے؟ حقیقی اعتماد، صحیح قسم کا اعتماد، اس بات پر ہے کہ آپ کتنے اچھے ہیں کیونکہ آپ کا امتحان لیا جارہا ہے، اس لیئے کہ آپ کو آپ کی اپنی حدود کے باہردھکیل دیا گیا ہے۔ بہترین قسم کا اعتماد اپنی حدود سے باہر دھکیلے جانے پر آتا ہے، اور جس کام کو کرنے کا چیلنج آپ نے لیا ہے، اُسے اپنی سوچ سے بہترین طور پر کردیکھانے کا آپ نے سوچا ہو۔ یہ اس قسم کا اعتماد ہے جس میں آپ نے کام کو اپنے علاقے سے باہر جاکر کرنے کی ہمّت کی، یہ اس طرح کا ہے جو آپ کو اپنے بارے میں ایک شخص کی طرح الگ طور پر سوچنے پر آمادہ کرتا ہے۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ اس قسم کا اعتماد اکثرعاجزی سے پیدا ہوتا ہے۔ عاجزی، خود تشکیکی (Self-doubt) کی طرح نہیں ہے؛ وہ جو اپنے آپ پر شک کرتے ہیں، “میں اچھا نہیں ہوں”، جبکہ وہ جو عاجز (humble) رہتے ہیں، کہتے ہیں کہ،”مجھے نہیں معلوم میں کتنا اچھا ہوں، لیکن میں کوشش کروں گا۔” اکثر جو اپنے میدان میں ماہر ہوتے ہیں وہ بے حد خاکسار ہوتے ہیں؛ وہ اتنا جانتے ہیں کہ ان کو معلوم ہے کہ وہ کتنا نہیں جانتے، لیکن ان کا “مجھے نہیں معلوم” ان کو اشارہ کرتا ہے کہ وہ اپنے آپ پر شک نہ کریں بلکہ زیادہ سے زیادہ سیکھتے رہیں۔

میں صرف اعتماد پر توّجہ مرکوز نہیں کررہا کیونکہ میں سوچتا ہوں کہ یہ آپ کے کالج میں آپ کی کامیابی کے لیئے ضروری ہے، لیکن بعض اہم طریقوں میں، واضح طور پر آپ اعتماد کو کالج میں تیار کررہے ہیں ۔ چیزیں تبدیل ہوتی ہیں ــــــــ آپ میں بھی تبدیلی آئے گی۔ لہذا آپ کو نہیں معلوم کہ آگے آپ کے لیئے کونسا جھوٹ ہے۔ میں نے آخری سمسٹر (Semester) کے ایک پینل سیشن میں شرکت کی، جس میں وہ طلباء جو گریجویٹ تھے ، واپس آئے نئے طلباء کو یہ بتانے کہ گریجویشن کے بعد زندگی کیسی ہوتی ہے۔ صرف پانچ میں سے ایک طلبہ ایسی تھی جو اصل میں وہ کر رہی تھی جس کا تصوّر اس نے کالج میں کیا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ ان کا تناسپ عام ہے، لیکن میں پختہ یقین رکھتا ہوں کہ ان کا تجربہ آپ میں سے بہت سوں کے لیئے ہو گا۔

آپ میں سے بہت، شاید اکثر، ان ملازمتوں پر کام کررہے ہوں گے جس کا کبھی سوچا بھی نہ ہوگا، شاید ان چیزوں سے تعلق رکھتی ہے جن میں آپ ابھی دلچسپی رکھتے ہوں لیکن شاید عجیب اور زور زبردستی کے ذریعے سے کروایا گیا ہو۔ آپ میں سے کچھ ایسے میدان میں کام کرے گے جس کا انتخاب آپ نے کالج میں کیا ہو، لیکن میدان کرئیر کے درمیان تبدیل کریں۔ آپ میں سے کچھ اس میدان میں کام شروع کریں جو ابھی تک ایجاد نہ کیا گیا ہو ـــــــ ایسا ہی کیس پینل پر ایک طلبہ کا تھا ــــــ اور جب آپ میری عمر کے ہوگے آپ میں سے کچھ ابھی ایسے میدانوں میں کام کرنے کا پلان کررہے ہیں جو کہ اس وقت مزید موجود نہ ہوگا۔ مجھے بالکل یقین نہیں ہے کہ میرے میدان کے انگریزی کے پروفیسر ــــ ان میں سے نہیں ہیں۔

اگر آپ کو اس بات کا یقین نہیں کہ آپ اصل میں کیا کرنا چاہتے ہیں جس کی تیاری کررہے ہیں تو آپ یہاں کیا کررہے ہیں؟ خیر آپ میں سے کچھ کے لیئے جس راہ کی تیاری آپ کررہے ہیں، یا اس وقت تیاری کرے گے جب آپ گریجویٹ ہوجائیں گے، یہ وہ راہ ہو گی جس کی آپ پیروی کرے گے، اور چاہے وہ ہو نہ ہو، آپ کو اپنے خواپ کا پیچھا کرنا چاہیے جو آپ کا ہے۔ لیکن آپ یہاں اپنے اعتماد کو پیدا کرنے کے لیئے ہیں، ایک خاص قسم کا اعتماد۔ پینل کے تمام پانچ طالب علموں نے سوچا کہ IWU کی تعلیمات ان کو وہ کرنے کی اجازت دینے کے لیئے لازمی ہے جو وہ اب کرنا چاہتے ہیں ۔ بہت ساری چیزیں تھیں جن کو وہ اہم ترین سمجھتے تھے، یہاں سیکھیں: لکھنا، بولنا، گروپ میں کام کرنا، تجزیہ کاری، بڑی تصویر دیکھنا، یہ سیکھنا کہ کیسے سیکھا جاتا ہے، لیڈرشپ وغیرہ وغیرہ ۔ میں بحث کروں گا، ان تمام کی تہ میں اعتماد ہے: بعض علم جن کے لیئے ان کا امتحان لیا گیا ان حالات میں کیئے جن کے کرنے کا علم نہ تھا کہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، جو کچھ نئے چیلنجز کا سامنا ان کو کرنا تھا، اس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ایک طریقہ کالج کی طرف دیکھنے کا یہ ہے ، اور خاص کر چیلنجنگ کالج جیسے Illinois Wesleyan ، ایسی جگہ کے طور پر دیکھیں جہاں آپ کا امتحان آپ کی سوچ کے حد سے باہر لیا جائے گا لیکن جہاں مختصر خاص کام کرنا محفوظ ہو۔ کام کرنے کی جگہ، جہاں نتیجہ برآمد نہ ہو خطرہ لینا آپ کو آپ کے کام کی قیمت کے طور پر ادا کرنا پڑے گا ۔ جنگ کے میدان میں ، یا دیگر ہائی رسک کاموں میں، یہ آپ کے جان کی قیمت کے طور پرادا کرسکتا ہے۔ ایک جماعت میں، جب آپ کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور وہ نہیں ہو پاتا، آپ کو بُرے گریڈ ملتے ہیں۔ تو کیا ہوا؟ گریجویشن کے بعد، آپ کا GPA شاید صرف 15 منٹ کے لیئے معاملہ کرے گا۔ اب، وہ خاص 15 منٹ عام طور پر بہت اہم ہیں، سو میں آپ کو یہ مشورہ نہیں دوں گا کہ اپنے گریڈ پر دھیان نہ دیں۔ لیکن اگر آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو ہمیشہ اپنے آپ کو چیلنج کرتے ہیں، تو آپ کا مجموعی ریکارڈ شاید دیکھنے میں اچھا ہو جائے۔۔۔۔۔۔۔۔ کافی اچھا، بہت امکان ہے، اگر آپ اس قسم کے لوگوں میں سے ہیں جو کبھی بھی دانشورانہ فطرات نہیں لیتے ہیں۔

میں نے آپ کے آگے پھر بحث سیٹ کیا ہے، جبکہ اپ کالج میں ہیں اہم اثرات ہیں کہ آپ کو کیا کرنا چاہیئے، اگر اپ کی ڈگری صرف ایک ساکھ ہے، ایک کاغذ کا ٹکڑا جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ آپ نے جن گھیراؤ کو پھلانگا اور یہ خاص صلاحیت کی سطح پر کیا، تو اچھا ہو گا کہ کلاسیں لی جائیں جو محفوظ اور آسان ہو۔ اگر آپ کی ڈگری اس میدان میں صرف پروفیشنل ٹریننگ ہو، تو یہ اچھا ہو کہ صرف وہ کلاسیں لی جایئں جو اس میدان میں قریب تر مرکوز ہو۔ لیکن ان میں سے کچھ بھی سچا نہیں۔ کالج کی تعلیمات اسناد سے بہت زیادہ اہم ہیں، اور آپ کواس بات کا یقین نہیں ہوسکتا کہ کیا آپ واقعی اپنے آپ کو ایسا کرنے کی تربیت دے رہے ہیں۔ پس،عقلمندی اسی میں ہے کہ وہ کام کریں جو آپ کرنا چاہتے ہیں جس میں دیرپا استعمال کے لیئے آپ میں اعتماد پیدا کرے۔ آپ جتنا دریافت کرسکتے ہیں، کریں۔ کچھ کلاسیں لیں جو دلچسپ ہوں، یہاں تک کہ آپ بتاسکیں کہ آپ کے کرئیر کی منصوبہ بندی کے ساتھ ان کا کوئی تعلق نہیں۔ مشکل کورسز کا انتخاب کیجیئے جس میں موضوع شامل ہو۔ جن میں آپ ان پروفیسرز کے ساتھ سوچیں جن کی شہرت سختی کی وجہ سے ہو۔ اگر آپ کرسکتے ہیں تو بیرون ملک تعلیم حاصل کریں۔ انٹرنشپ(Internship) کے لیئے دیکھیں۔ ان چیزوں میں شامل ہوں جو کلاس روم سے باہر ہوں اور جو مزے کی ہوں اور آپ کو چیلنج کرے، آپ کے میدان سے متعلقہ ہو یا نہ ہو، آرگس (Argus) کے لیئے لکھیں، طالب علم کے سینٹ کی طرف بھاگیں، انٹرامورال ٹیم (Intramural Team) میں شامل ہوں، ایک جوڑی کے لیئے آڈیشن، ایک کلب یا سیاسی تنظیم میں شمولیت حاصل کریں، کچھ رضاکارانہ کام کریں، ـــــــ وہ کریں جو آپ کی صلاحیتوں اور مفادات کے مطابق ہو۔ اور یقینی طور پر اپنے آپ کو اپنے دوستوں کے ساتھ عجیب گھنٹوں میں کالج میں ہونے والے غیر معمولی بات چیت میں کُھلا چھوڑ دیں۔

اگر آپ یہ سب کرسکتے ہیں ، اگر آپ اپنے آپ سے ہر طرح کے ممکن چیلنج کر سکتے ہیں۔ آپ یہاں Illinois Wesleyan میں نہ صرف اپنا وقت مکمل اور زرخیز کرے گے بلکہ آپ اپنے آپ کو مستقبل کے لیئے بھی تیار کریں گے۔ کوئی وجہ نہیں کہ آگے کون سے چیلنجز ہوں۔ اور آپ یہ کرسکتے ہیں ـــ اعتماد رکھیں۔۔۔ مجھے آپ پر اعتماد ہے۔

Translation of this document has been made possible by: Accredited Debt Relief

Special thanks to our supporters: Eligo Energy and Falcon Living

Let’s work together

Sign up today to get started or contact us for free evaluation of your site!

Get Started

Copyright © 2022 · RealMS · Log in